ETV Bharat / bharat

Abu Asim Azmi Slams Assam Government آسام میں کم عمری کی شادی پر کارروائی نہیں، ظلم کیا جا رہا: ابو عاصم اعظمی

author img

By

Published : Feb 6, 2023, 7:51 PM IST

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آسام میں حکومت کے ذریعے کم عمری کی شادی کے لیے بنائے گئے قانون کو لیکر جو کارروائی کی جا رہی ہے، وہ سراسر ظلم ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے میں دخل دیں تاکہ کم عمری کی شادی کے لیے بنائے گئے قانون کے نام پر جس طرح سے عوام کو ہراساں کیا جا رہا ہے، وہ بند ہو۔ Assam Child Marriage Crackdown

آسام میں کم عمری کی شادی پر کارروائی نہیں، ظلم کیا جا رہا: ابو عاصم اعظمی
آسام میں کم عمری کی شادی پر کارروائی نہیں، ظلم کیا جا رہا: ابو عاصم اعظمی
آسام میں کم عمری کی شادی پر کارروائی نہیں، ظلم کیا جا رہا: ابو عاصم اعظمی

آسام میں حکومت کے ذریعے کم عمری کی شادی کے لیے بنائے گئے قانون کو لیکر جو کارروائی کی جا رہی ہے، وہ سراسر ظلم ہے۔ یہ بات سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ خوشبو بیگم کی خودکشی کا ذمہ دار کون ہے، جن کی شادی پہلے ہو چکی ہے۔ اب اس اہلخانہ کی دیکھ بھال کون کرےگا۔ اعظمی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے میں دخل دیں تاکہ کم عمری کی شادی کے لیے بنائے گئے قانون کے نام پر جس طرح سے عوام کو ہراساں کیا جا رہا ہے وہ بند ہو۔

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ پرانے زمانے میں اگر آپ نظر ڈالیں گے تو کم عمری میں شادی کا رواج تھا۔ بچے کسی غلط راہ پر نے جائیں اس لئے والدین انکی شادیاں کر دیتے تھے۔ اس ملک میں 200 کیلومیٹر پر نئی روایتیں اور تہذیبیں دیکھنے کو ملتی ہے۔ ایسے میں اگر وہ لوگ جنہوں نے اس قانون کے پہلے شادیاں کی ہیں، اُنہیں پکڑ پکڑ کے جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے۔ اب اگر جیل میں ڈالا جا رہا ہے تو ان کے اہل خانہ کو پالنے کی ذمہ داری كس کی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ معاملہ بہت ہی سنجیدہ ہے۔ اس پر ملک کے وزیر اعظم کو دخل دیکر اس قانون کی پشت پناہی میں ہونے والی کارروائیوں پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔

آپ کو بتا دیں کی آسام میں بچوں کی شادیاں کرانے اور کروانے والوں کے خلاف کارروائی تیز ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اب تک ریاست میں 4000 سے زیادہ معاملات میں 8000 لوگوں کے خلاف کیس درج کیے جا چکے ہیں۔ یہی نہیں 2441 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ پولیس کی کارروائی کے خوف سے جنوبی آسام کی وادی بارک میں سینکڑوں شادیاں یا تو منسوخ کر دی گئیں ہیں یا ملتوی کر دی گئیں۔ پولیس کی اس کارروائی کے خلاف آسام کے کچھ علاقوں میں احتجاج بھی شروع ہو گیا ہے۔

آسام گزشتہ کئی برسوں سے بچپن کی شادی کے رواج کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کی رپورٹ کے مطابق آسام میں زچگی اور بچوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ کم عمری کی شادی ہے۔ اس کے بعد کابینہ نے بچوں کی شادی کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی تجویز پاس کی۔ اس کے تحت 14 سال سے کم عمر کے لڑکے یا لڑکی سے شادی کرنے والے ملزم کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Owaisi Slams Assam Child Marriage Crackdown آسام میں شادی شدہ لڑکیوں کا کیا ہوگا، اسد الدین اویسی کا حکومت سے سوال

آسام میں کم عمری کی شادی پر کارروائی نہیں، ظلم کیا جا رہا: ابو عاصم اعظمی

آسام میں حکومت کے ذریعے کم عمری کی شادی کے لیے بنائے گئے قانون کو لیکر جو کارروائی کی جا رہی ہے، وہ سراسر ظلم ہے۔ یہ بات سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ خوشبو بیگم کی خودکشی کا ذمہ دار کون ہے، جن کی شادی پہلے ہو چکی ہے۔ اب اس اہلخانہ کی دیکھ بھال کون کرےگا۔ اعظمی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے میں دخل دیں تاکہ کم عمری کی شادی کے لیے بنائے گئے قانون کے نام پر جس طرح سے عوام کو ہراساں کیا جا رہا ہے وہ بند ہو۔

سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ پرانے زمانے میں اگر آپ نظر ڈالیں گے تو کم عمری میں شادی کا رواج تھا۔ بچے کسی غلط راہ پر نے جائیں اس لئے والدین انکی شادیاں کر دیتے تھے۔ اس ملک میں 200 کیلومیٹر پر نئی روایتیں اور تہذیبیں دیکھنے کو ملتی ہے۔ ایسے میں اگر وہ لوگ جنہوں نے اس قانون کے پہلے شادیاں کی ہیں، اُنہیں پکڑ پکڑ کے جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے۔ اب اگر جیل میں ڈالا جا رہا ہے تو ان کے اہل خانہ کو پالنے کی ذمہ داری كس کی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ معاملہ بہت ہی سنجیدہ ہے۔ اس پر ملک کے وزیر اعظم کو دخل دیکر اس قانون کی پشت پناہی میں ہونے والی کارروائیوں پر روک لگانے کی ضرورت ہے۔

آپ کو بتا دیں کی آسام میں بچوں کی شادیاں کرانے اور کروانے والوں کے خلاف کارروائی تیز ہو گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اب تک ریاست میں 4000 سے زیادہ معاملات میں 8000 لوگوں کے خلاف کیس درج کیے جا چکے ہیں۔ یہی نہیں 2441 لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ پولیس کی کارروائی کے خوف سے جنوبی آسام کی وادی بارک میں سینکڑوں شادیاں یا تو منسوخ کر دی گئیں ہیں یا ملتوی کر دی گئیں۔ پولیس کی اس کارروائی کے خلاف آسام کے کچھ علاقوں میں احتجاج بھی شروع ہو گیا ہے۔

آسام گزشتہ کئی برسوں سے بچپن کی شادی کے رواج کے ساتھ جدوجہد کر رہا ہے۔ نیشنل فیملی ہیلتھ سروے کی رپورٹ کے مطابق آسام میں زچگی اور بچوں کی اموات کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ اس کی بڑی وجہ کم عمری کی شادی ہے۔ اس کے بعد کابینہ نے بچوں کی شادی کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی تجویز پاس کی۔ اس کے تحت 14 سال سے کم عمر کے لڑکے یا لڑکی سے شادی کرنے والے ملزم کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ چائلڈ میرج ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Owaisi Slams Assam Child Marriage Crackdown آسام میں شادی شدہ لڑکیوں کا کیا ہوگا، اسد الدین اویسی کا حکومت سے سوال

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.