جےپور: راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا دسمبر کے پہلے ہفتے میں راجستھان آئے گی۔ لیکن اس سے پہلے سی ایم اشوک گہلوت نے ایک بار پھر سچن پائلٹ پر سخت حملہ کیا اور انہیں غدار قرار دیا۔ یہ بھی کہا کہ پائلٹ کو وزیراعلیٰ کے طور پر قبول نہیں کیا جائے گا۔ گہلوت کے اس بیان کے بعد سچن پائلٹ نے جواب دیا ہے۔Sachin Pilot Counter Attack on Gehlot
انہوں نے کہا کہ اشوک گہلوت نے جو کہا ہے میں نے سنا ہے۔ وہ پارٹی کے سینیئر لیڈر ہیں اور پارٹی نے انہیں بہت سے مواقع دیے ہیں۔ آج وہ راجستھان میں وزیراعلیٰ کے عہدے پر ہیں۔ میں نہیں جانتا کہ انہیں کون مشورہ دیتا ہے، اس سے پہلے بھی وہ بہت سی باتیں کہہ چکے ہے۔ پائلٹ نے کہا کہ ایسے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔ آج پارٹی کے ساتھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔ پائلٹ نے کہا کہ اس سے پہلے بھی گہلوت نے انہیں غدار کہا تھا۔ کئی الزامات بھی لگائے لیکن ایسے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گہلوت جیسے سینیئر لیڈروں پر اس طرح کا بیان دینا زیب نہیں دیتا۔
پائلٹ نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ ہم کانگریس کو کیسے مضبوط کریں؟ اس سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آج مدھیہ پردیش میں تھا اور اگلے مہینے بھارت جوڑو یاترا راجستھان آئے گی۔ ملک میں صرف کانگریس ہی بی جے پی کو چیلنج کر سکتی ہے۔ آج گجرات میں الیکشن ہو رہے ہیں، گہلوت اس کے انچارج ہیں۔ پائلٹ نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اجتماعی کوشش کرکے بی جے پی کو شکست دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں گزشتہ انتخابات میں ہم نے بی جے پی کو سیاسی چیلنج دیا تھا، پھر حکومت بنی۔ اس وقت میں راجستھان کانگریس کا صدر تھا۔ دو بار صدر رہتے ہوئے گہلوت کی قیادت میں الیکشن ہوئے، ہم ہار گئے۔ جب انہیں تیسری بار وزیر اعلیٰ بنایا گیا تو ہم نے اسے قبول کیا۔ لیکن آج ہمارا مقصد یہ ہونا چاہیے کہ کانگریس حکومت کیسے بنائے۔ پارٹی کے اتنے سینیئر لیڈر کا ایسا بیان دینا مناسب نہیں ہے، یہ ناانصافی ہے۔ اگر وہ آج ہم پر الزام لگاتے ہیں تو یہ درست نہیں ہے۔ آج مشکل وقت ہے، مل کر کام نہ کیا تو حکومت نہیں بنے گی۔
سچن پائلٹ نے کہا کہ آج میں اس پوسٹ پر ہوں، کل کوئی اور ہو گا۔ یہی زندگی ہے، سیاست میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ آج ہم سب کو مل کر ملکارجن کھرگے، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔