نئی دہلی، نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکڑ نے جدید مسائلوں کو حل کرنے کے لیے مہاتما گاندھی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ’سب کا ساتھ،سب کا وکاس‘ کا فلسفہ گاندھیائی فکر سے متاثر ہے۔Importance and Relevance of Gandhian Principles in 21st Century
مسٹر دھنکڑ نے ہفتہ کو یہاں ’ہریجن سیوک سنگھ کے90ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا”سب کا ساتھ،سب کا وکاس،سب کا وشواش،سب کا پریاس‘ کے گاندھیائی نظریہ سے متاثر ہے۔انھوں نے کہا کہ گاندھیائی نظریات آئین کے بنیادی حقوق اور ہدایتی اصولوں پرمبنی ہیں۔ باپو کی تعلیمات ہمیشہ انسانیت کے لیے موزوں رہیں گی۔
انھوں نے پروگرام سے پہلے بابائے قوم مہاتما گاندھی اور آچاریہ ونوبا بھاوے کو خراج عقیدت پیش کیا۔ گاندھی جی کے ہریجن سیوک سنگھ تنظیم کو یاد کرتے ہوئے کہا،”ہماری آزادی کی جدوجہد نہ صرف ایک سیاسی تحریک تھی بلکہ ایک سماجی اور ثقافتی احیاء تھی۔”یہ سماجی اتحاد اور سیاسی آزادی کا مطالبہ تھا۔“ Vice President Dhankar on Gandhi
انھوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے ہندوستانی ثقافت کے بہترین عناصر۔سچائی اور عدم تشدد کو زمین پر اتارنے کی کوشش کی۔ مسٹر دھنکڑ نے کہا، ”مہاتما گاندھی کے اصولوں سے انسانیت کو بہت فائدہ پہنچے گا۔آج دنیا کے سامنے بہت سے خرے ہیں۔ غربت سے لے کے موسمیات کی تبدیلی،جنگ تک۔ گاندھی جی کے خیالات سب کا حل فراہم کرتے ہیں۔“
گاندھی جی کے ’سوراج‘کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ خوراک کی حفاظت،حفاظتی ٹیکوں،یونیوورسل بینکنگ کے لیے حکومت کی تمام اسکیمیں گاندھیائی سوچ کے مطابق ہیں۔ دھنکڑ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں ایک ماحولیاتی نظام ابھر کر سامنے آیا ہے جو گاندھیائی فلسفہ کے ساتھ سبھی کی صلاحتیوں کا مکمل فائدہ اٹھانے کو یقینی بنا رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ سیاسی جمہوریت اس وقت تک قائم نہیں رہ سکتی جب تک اس کی بنیاد پر سماجی جمہوریت نہ ہو۔
مزید پڑھیں:Jagdeep Dhankar on Teachers یوم اساتذہ، استاد کو عزت دینے کا دن:نائب صدرجمہوریہ ہند جگدیپ دھنکڑ
یو این آئی