بھارت میں روس کے سفیر ڈینس آلیپوف نے یوکرین میں روسی حملے میں بھارتی طالب علم کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔ stranded Indians in ukraine
روسی سفیر آلیپوف نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا، 'ہم ایک بھارتی طالب علم کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ روس بھارتی طلبہ کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔Russia Ukraine War
انہوں نے کہا کہ روس شہریوں پر حملہ نہیں کرتا۔ اس معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔ ہم پر الزام لگانا آسان ہے کیونکہ ہمارا ہاتھ اوپر ہے۔ یہ روس کو بدنام کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔
روس کے سفیر نے کہا کہ ہم بھارت کے اسٹریٹجک اتحادی ہیں، اقوام متحدہ میں متوازن موقف دکھانے پر بھارت کے شکر گزار ہیں۔
بھارت اس بحران کو گہرائی سے سمجھتا ہے۔ انہوں نے انکار کیا کہ روس یوکرین تنازع کا بھارت کے ساتھ دفاعی سودوں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ آلیپوف نے کہا کہ جہاں تک بھارت کو ایس 400 کی فراہمی کا تعلق ہے، اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
بھارتیوں کے لیے محفوظ راہداری کے سوال پر، انہوں نے کہا، 'یہ ہو جائے گا لیکن ہم ابھی مکمل طور پر نہیں کہہ سکتے'۔ روس پر پابندیوں کے سوال پر آلیپوف نے کہا کہ ایس 400 معاہدے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم جائزہ لیں گے کہ پابندیوں کا باقی کاروبار وغیرہ پر کیا اثر پڑے گا۔ روسی سفیر نے زور دے کر کہا کہ بھارت روس کا اہم پارٹنر ہے اور رہے گا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یوکرین میں ایک بھارتی طالب علم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے جب کہ ایک زخمی ہوا ہے۔ اس کی تصدیق وزارت خارجہ نے کی ہے۔
کرناٹک کے ہاویری سے تعلق رکھنے والے بھارتی طالب علم نوین شیکھرپا کی موت اس وقت ہوئی جب منگل کو روسی فوجیوں نے ایک سرکاری عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا۔ نوین شیکھرپا اس وقت کھانا لینے کے لیے نکلے تھے۔