جے پور: ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے برلا آڈیٹوریم میں ایکتما مانو درشن انوسندھان ایوم وکاس پرتشٹھان کے زیر اہتمام 'راشٹریہ سویم سیوک سنگھ: ماضی، حال اور مسقبل' کے عنوان پر ایک پروگرام منعقد ہوا، جس میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے رہنما دتاتریہ ہوسابلے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم بغیر کسی سیاسی جھکاؤ کے ملک کے مفاد میں کام کرتی ہے۔ ہم نہ دائیں بازو کے ہیں اور نہ ہی بائیں بازو، ہم قوم پرست ہیں۔ سنگھ صرف قوم کے مفاد میں کام کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت میں رہنے والے تمام لوگ ہندو ہیں کیونکہ ان کے آباؤ اجداد ہندو تھے۔ ان کی عبادت کے طریقے مختلف ہو سکتے ہیں، لیکن ان سب کا ڈی این اے ایک ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سب کی اجتماعی کوششوں سے ہی ’وشوا گرو‘ بن کر دنیا کی قیادت کرسکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سنگھ بھارت کے تمام مذاہب اور فرقوں کو ایک مانتا ہے۔ لوگ اپنے فرقے کو برقرار رکھتے ہوئے تنظیم کا کام کر سکتے ہیں کیونکہ سنگھ سخت نہیں ہے، بالکل لچکدار ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Mohan Bhagwat Statement بھارت میں رہنے والا ہر شخص ہندو ہے، موہن بھاگوت
انہوں نے آئین پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک اچھا آئین بھی کچھ نہیں کر سکتا اگر اس کے نفاذ کے ذمہ دار خراب ہوں۔ ہوسابلے نے کہا کہ آر ایس ایس نے ملک میں جمہوریت کے قیام میں ایک اہم کردار ادا کیا، جس کا ذکر غیر ملکی صحافیوں کی تحریروں میں ملتا ہے۔ واضح رہے کہ اس پروگرام میں راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، بی جے پی کے سابق ریاستی صدر مہیش چندر شرما، قائد حزب اختلاف گلاب چند کٹاریہ بھی موجود تھے۔ واضح رہے کہ گزشتہ نومبر کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت بہار کے متھلانچل میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں رہنے والے تمام لوگ ہندو ہیں۔ وہ اِس وقت جو بھی ہیں لیکن ان کے آباؤ اجداد ہندو تھے اور آج بھی ہندو ہیں۔