شملہ: سڑک پر مہنگی یا نئے ماڈل کی گاڑیوں توجہ کا مرکز ضرور بنتی ہیں لیکن ان گاڑیوں کی نمبر پلیٹس اس سے بھی زیادہ توجہ مبذول کراتی ہیں، جنہیں وی آئی پی یا وی وی آئی پی نمبر کہا جاتا ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ ان نمبروں کے لیے بھی کافی جیب ڈھیلی کرنی پڑتی ہے۔ کچھ لوگوں کو وی آئی پی نمبرز کا اتنا شوق ہوتا ہے کہ وہ گاڑیوں سے زیادہ نمبروں کی قیمت ادا کرتے ہیں لیکن سوچیں کہ ایک شخص ایک نمبر کے لیے کتنا خرچ کر سکتا ہے۔ دراصل ہماچل پردیش کے شملہ ضلع میں ایک وی آئی پی نمبر کی بولی ایک کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یہ نمبر کسی لگژری کار کا نہیں بلکہ دو پہیہ گاڑی کا ہے۔
اسکوٹی کا یہ نمبر HP 999999 ہے۔ جس کے لیے 1000 روپے کی ریزرو قیمت رکھی گئی ہے۔ لیکن اب تک شملہ ضلع کے کوٹکھائی علاقے میں اس نمبر کے لیے ایک کروڑ سے زیادہ کی بولیاں موصول ہو چکی ہیں۔ اب تک تقریباً 26 لوگوں نے یہ نمبر لینے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ یعنی 26 لوگ یہ VVIP نمبر لینا چاہتے ہیں۔ لیکن اس نمبر کی ایک بولی ایک کروڑ 11 ہزار روپے تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت روڈ ٹرانسپورٹ نے وی وی آئی پی نمبر کے لیے بولی کی دعوت دی ہے۔ نمبر حاصل کرنے کے لیے آن لائن بولی لگائی جاتی ہے۔ RLA (رجسٹریشن اینڈ لائسنسنگ اتھارٹی) نمبر HP 999999 کوٹکھائی کے لیے ہے۔ جس کے لیے جمعہ کی شام 5 بجے تک بولی لگنی ہے۔ جس کے بعد ایس ڈی ایم اسے حتمی شکل دیں گے۔ یہاں HP 99 کوٹکھائی کا نمبر ہے جبکہ نمبر پلیٹ 9999 ہے، جو مل کر HP 999999 بنتی ہے۔
حیران کن بات یہ ہے کہ ایک کروڑ کی بولی کسی لگژری یا غیر ملکی برانڈ کی گاڑی کے لیے نہیں بلکہ اسکوٹی کی نمبر پلیٹ کے لیے لگائی گئی ہے۔ آج کل مارکیٹ میں اوسطاً 90 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کی اسکوٹیز دستیاب ہیں۔ ایسے میں ایک لاکھ اسکوٹی کے لیے وی آئی پی نمبر کی بولی ایک کروڑ تک پہنچ گئی ہے، یہ انتہائی حیرت انگیز ہے۔