ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے شہر قاضی حافظ عبدالقدوس ہادی کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو سال سے کووڈ 19وباء کی وجہ سے سب سے زیادہ مدارس کے بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے کیونکہ مدارس کے بچوں کے پاس انڈرائڈ فون نہیں ہے، جس کے سبب مدارس کے علماء اور اساتذہ کو ان لائن تعلیم دینے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ Corona Influences Madrassa Education
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران جن بچوں کے پاس اینڈرائڈ فون نہیں تھا، ان کی تعلیم سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے اور اس بار پھر اومیکرون وباء کے پھیلنے سے کہیں اسکول، کالج اور مدارس بند نہ کر دیئے جائیں۔ اس خوف سے ایک بار پھر مدارس کے منتظمین پریشان ہیں کہ کیسے بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔
مزید پڑھیں:۔ بھوپال: مدرسہ ٹیچرز معاشی بحران کا شکار
شہر قاضی نے کہا کہ مدارس میں زیادہ تر بچوں کی فیس بہت معمولی ہوتی ہے۔ مدارس میں غریب اور پسماندہ بچوں کی تعداد بھی زیادہ ہوتی ہے، ایسی صورت میں مدارس کو چلانے کے لیے خیرات و زکوٰۃ کی رقم کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ گزشتہ دو سالوں سے زکواۃ و خیرات کا پیسے بھی مدارس کو نہیں مل سکا ہے۔ اس بار اگر اومیکرون کی وباء کی وجہ سے مدارس بند کیے گئے تو ایک بار پھر مدارس مالی بحران کا شکار ہوں گے جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہوگی۔