ETV Bharat / bharat

مسلم نوجوانوں کی گرفتاری یوپی اسمبلی انتخابات کی تیاری: رہائی منچ - منہاج احمد کی گرفتاری

انسانی حقوق پر کام کرنے والی تنظیم رہائی منچ کے صدر ایڈوکیٹ شعیب نے پریس کانفرنس میں میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ 'دہشتگردی کے نام پر مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرنے کا سیایسی کھیل شروع ہوگیا ہے۔ 2017 میں اسمبلی انتخابات سے قبل لکھنو کے ہردوئی روڈ پر حاجی کالونی میں سعید اللہ کا انکاونٹر کیا گیا۔ ٹھیک اسی طرح 2022 اسمبلی انتخابات سے قبل شدت پسندی کے الزام میں لکھنؤ سے مسلم نوجوانوں کی گرفتاری انتخابات کی تیاری کا حصہ ہے۔'

rihai manch pc on arresting muslims youth alleged suspected terrorist
'مسلم نوجوانوں کی گرفتاری 2022 اسمبلی انتخابات کی تیاری: رہائی منچ
author img

By

Published : Jul 23, 2021, 10:29 AM IST

Updated : Jul 23, 2021, 11:21 AM IST

انہوں نے کہا کہ' ایف آئی آر میں منہاج احمد کی گرفتاری 2 بج کر 40 منٹ پر جبکہ مشیرالدین کی گرفتاری 4 بج کر 10 منٹ پر لکھا ہے، حالانکہ علاقائی و گھروالوں کے مطابق اے ٹی ایس کے اہلکار ان کے گھروں کے باہر صبح سے ہی گھوم رہے تھے اور دونوں کی گرفتاری تقریبا 9 بجے ہوچکی تھی۔ اس طرح سے ایسے کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ یہ پورا معاملہ بے بنیاد و فرضی ہے۔'

'مسلم نوجوانوں کی گرفتاری 2022 اسمبلی انتخابات کی تیاری: رہائی منچ

انہوں نے کہا کہ رہائی منچ گرفتار کیے گئے سبھی پانچوں افراد کے لیے قانونی چارہ جوئی فراہم کرے گی اور عدالت میں پولیس کی دلیل کو چیلنج کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم بے باک ہو کر ایسی گرفتاریوں کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور امید ہے کہ سبھی کو باعزت بری کرائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک رہائی منچ نے تقریباً 17 ایسے افراد کو با عزت بری کرایا ہے جن کو پولیس نے شدت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

rihai manch pc on arresting muslims youth alleged suspected terrorist
'مسلم نوجوانوں کی گرفتاری 2022 اسمبلی انتخابات کی تیاری: رہائی منچ

انہوں نے کہا کہ اگرچہ عدالتی کارروائی میں وقت درکار ہوتا ہے تاہم سچائی سامنے آتی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران شدت پسندی کے الزام میں گرفتار کیے گئے سبھی 5 افراد کے اہل خانہ بھی موجود رہے۔

انہوں نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے گرفتار ہوئے نوجوانوں کی کی بے قصور کہتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 11 جولائی کو اتر پردیش انسداد دہشت گردی دستہ نے 30 برس کے منہاج الدین لکھنؤ کے دوبگا علاقے سے مشیر الدین کو محب اللہ پور سے گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ: دو مشتبہ عسکریت پسند 14 دن کے لئے پولیس تحویل میں

گھنٹوں کی تلاشی کے بعد دو پریشرکوکر بم اور ایک پستول برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور شدت پسند تنظیم القاعدہ سے وابستہ انصار غزوۃ الہند تنظیم کا رکن ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ یوم آزادی سے قبل ریاست کے متعدد علاقوں میں دھماکے کا منصوبہ تھا۔ لکھنو سے دہشتگردی کے الزام میں اب تک کل پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں منہاج احمد، مشیرالدین محمد مستقیم ، محمد معید اور شکیل احمد شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ' ایف آئی آر میں منہاج احمد کی گرفتاری 2 بج کر 40 منٹ پر جبکہ مشیرالدین کی گرفتاری 4 بج کر 10 منٹ پر لکھا ہے، حالانکہ علاقائی و گھروالوں کے مطابق اے ٹی ایس کے اہلکار ان کے گھروں کے باہر صبح سے ہی گھوم رہے تھے اور دونوں کی گرفتاری تقریبا 9 بجے ہوچکی تھی۔ اس طرح سے ایسے کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں جس سے لگتا ہے کہ یہ پورا معاملہ بے بنیاد و فرضی ہے۔'

'مسلم نوجوانوں کی گرفتاری 2022 اسمبلی انتخابات کی تیاری: رہائی منچ

انہوں نے کہا کہ رہائی منچ گرفتار کیے گئے سبھی پانچوں افراد کے لیے قانونی چارہ جوئی فراہم کرے گی اور عدالت میں پولیس کی دلیل کو چیلنج کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم بے باک ہو کر ایسی گرفتاریوں کو عدالت میں چیلنج کریں گے اور امید ہے کہ سبھی کو باعزت بری کرائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک رہائی منچ نے تقریباً 17 ایسے افراد کو با عزت بری کرایا ہے جن کو پولیس نے شدت پسندی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

rihai manch pc on arresting muslims youth alleged suspected terrorist
'مسلم نوجوانوں کی گرفتاری 2022 اسمبلی انتخابات کی تیاری: رہائی منچ

انہوں نے کہا کہ اگرچہ عدالتی کارروائی میں وقت درکار ہوتا ہے تاہم سچائی سامنے آتی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران شدت پسندی کے الزام میں گرفتار کیے گئے سبھی 5 افراد کے اہل خانہ بھی موجود رہے۔

انہوں نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے گرفتار ہوئے نوجوانوں کی کی بے قصور کہتے ہوئے رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ 11 جولائی کو اتر پردیش انسداد دہشت گردی دستہ نے 30 برس کے منہاج الدین لکھنؤ کے دوبگا علاقے سے مشیر الدین کو محب اللہ پور سے گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ: دو مشتبہ عسکریت پسند 14 دن کے لئے پولیس تحویل میں

گھنٹوں کی تلاشی کے بعد دو پریشرکوکر بم اور ایک پستول برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور شدت پسند تنظیم القاعدہ سے وابستہ انصار غزوۃ الہند تنظیم کا رکن ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ یوم آزادی سے قبل ریاست کے متعدد علاقوں میں دھماکے کا منصوبہ تھا۔ لکھنو سے دہشتگردی کے الزام میں اب تک کل پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں منہاج احمد، مشیرالدین محمد مستقیم ، محمد معید اور شکیل احمد شامل ہیں۔

Last Updated : Jul 23, 2021, 11:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.