ETV Bharat / bharat

Remarks Against SC: الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف کارروائی پر روک لگا دی - الہ آباد ہائی کورٹ

رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ میں سپریم کورٹ کے 2019 کے فیصلے پر ان کے ریمارکس کے بعد اویسی کے خلاف شکایت درج کی گئی تھی، جس کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔Allahabad HC stays action against Owaisi

الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف کارروائی روک دی
الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف کارروائی روک دی
author img

By

Published : Mar 26, 2023, 9:59 AM IST

Updated : Mar 26, 2023, 1:09 PM IST

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے خلاف متنازع ریمارکس سے متعلق معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف 24 اپریل تک کوئی کارروائی نہ کرے۔ واضح رہے کہ 2019 میں رام جنم بھومی بابری مسجد تنازع میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اویسی نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ سپریم کورٹ سپریم ہے لیکن ایسا نہیں کی وہ غلطی نہیں کرسکتا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس راجیو گپتا نے سی جے ایم کورٹ سدھارتھ نگر اترپردیش کے ذریعہ جاری کردہ سمننگ آرڈر کو چیلنج کرنے والی سی آر پی سی کی دفعہ 482 کے تحت اویسی کی طرف سے دائر درخواست میں یہ حکم دیا۔

اویسی کے وکیل نے دلیل دی کہ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (A) کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے لیکن سیکشن 196(1) سی آر پی سی کے تحت متعلقہ اتھارٹی سے ضروری منظوری نہیں لی گئی تھی اور اس طرح پوری کارروائی قانون کی نظر میں غلط تھی۔ سنگل جج کی بنچ نے رائے دی کہ اس معاملے پر غور کرنے کی ضرورت ہے اور اس معاملے میں شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کیا اور کیس کی سماعت کی اگلی تاریخ 24 اپریل مقرر کی۔

مزید پڑھیں:۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف سی جے ایم سدھارتھ نگر کے سمن پر روک لگا دی

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اس وقت تک سیکشن 153-A، 295 کے تحت شکایت کیس (ایم پی/ایم ایل اے) نمبر 566 آف 2022 میں درخواست گزار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ یہ معاملہ ضلع سدھارتھ نگر کے پولیس اسٹیشن شوہرت گڑھ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سدھارتھ نگر کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ میں سپریم کورٹ کے 2019 کے فیصلے پر ان کے ریمارکس کے بعد اویسی کے خلاف شکایت درج کی گئی تھی۔

پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت کو ہدایت دی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے خلاف متنازع ریمارکس سے متعلق معاملے میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی کے خلاف 24 اپریل تک کوئی کارروائی نہ کرے۔ واضح رہے کہ 2019 میں رام جنم بھومی بابری مسجد تنازع میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اویسی نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ سپریم کورٹ سپریم ہے لیکن ایسا نہیں کی وہ غلطی نہیں کرسکتا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے جسٹس راجیو گپتا نے سی جے ایم کورٹ سدھارتھ نگر اترپردیش کے ذریعہ جاری کردہ سمننگ آرڈر کو چیلنج کرنے والی سی آر پی سی کی دفعہ 482 کے تحت اویسی کی طرف سے دائر درخواست میں یہ حکم دیا۔

اویسی کے وکیل نے دلیل دی کہ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153 (A) کے تحت مقدمہ چلایا جا رہا ہے لیکن سیکشن 196(1) سی آر پی سی کے تحت متعلقہ اتھارٹی سے ضروری منظوری نہیں لی گئی تھی اور اس طرح پوری کارروائی قانون کی نظر میں غلط تھی۔ سنگل جج کی بنچ نے رائے دی کہ اس معاملے پر غور کرنے کی ضرورت ہے اور اس معاملے میں شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کیا اور کیس کی سماعت کی اگلی تاریخ 24 اپریل مقرر کی۔

مزید پڑھیں:۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے اویسی کے خلاف سی جے ایم سدھارتھ نگر کے سمن پر روک لگا دی

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ اس وقت تک سیکشن 153-A، 295 کے تحت شکایت کیس (ایم پی/ایم ایل اے) نمبر 566 آف 2022 میں درخواست گزار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ یہ معاملہ ضلع سدھارتھ نگر کے پولیس اسٹیشن شوہرت گڑھ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سدھارتھ نگر کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ میں سپریم کورٹ کے 2019 کے فیصلے پر ان کے ریمارکس کے بعد اویسی کے خلاف شکایت درج کی گئی تھی۔

Last Updated : Mar 26, 2023, 1:09 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.