دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں ملک بھر میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم (سال 2021) پر مبنی ایک رپورٹ 'بھارت میں مذہبی اقلیتیں' جاری کی گئی۔ یہ رپورٹ سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ کولن گونسالوز، طلباء رہنما سفورا زرغر، شرجیل عثمانی، ایڈوکیٹ کنول پریت کور، سماجی کارکن ندا پروین اور تزئین جنید کے دست مبارک سے میڈیا کے سامنے پیش کی گئی۔ Religious Minorities in India Report
رپورٹ کے بارے میں بتاتے ہوئے تزئین جنید نے کہا کہ یہ رپورٹ بھارت میں اقلیتی برادریوں کی سماجی و سیاسی حیثیت اور ذاتی تجربات کی دستاویزی تحقیق اور تجزیہ کرنے کی سال بھر کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ یہ رپورٹ ظلم و ستم اور زندہ تجربات کی ترجمان ہے۔ وہیں سفورا زرگر نے کہا کہ اس رپورٹ کا مقصد 2021 میں مسلم اقلیت پر ہونے والے ظلم و ستم کا خاکہ پیش کرنے والا ایک دستاویز تیار کرنا تھا لیکن جیسے ہی ہم میں سے کچھ لوگوں نے تحقیق کے لیے سفر شروع کیا تبھی ہمیں معلوم ہوا کہ سکھوں اور عیسائیوں پر جو ظلم و ستم ہوئے ہیں، سب میں یکسانیت ہے۔ اس لیے اس رپورٹ میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ کہ عیسائیوں اور سکھوں پر ہونے والے ظلم و جبر کو بھی درج کیا گیا ہے۔
وہیں ندا پروین نے کہا کہ رپورٹ کے دونوں حصوں نے سال 2021 پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ ہندوستان میں اقلیتوں کی سماجی و سیاسی حیثیت کا ایک جامع جائزہ پیش کیا جاسکے۔ اس رپورٹ کا کام 'دی کونسل آف مائنورٹی رائٹس ان انڈیا' (سی ایم آر آئی) کے بینر تلے کیا گیا۔ کنول پریت کور نے کہا کہ آسام کے وزیر اعلی بسوا سرما گجرات میں کھلے عام ایک خاص فرقہ کے خلاف لوگوں کے دلوں میں نفرت پھیلا رہے ہیں، وہ اقتدار کے حصول کے لئے لوگوں کے درمیان زہر گھول رہے ہیں۔ اس طرح کے حالات میں ہماری ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کی رپورٹ تیار کرنے والے تمام افراد کی ہمت اور حوصلہ کو سلام کرتی ہوں۔
شرجیل عثمانی نے کہا کہ دراصل یہ دستاویز ہمارے اور ہمارے دوستوں کے اوپر ہوئے مظالم کی روداد ہے، آج ہمارے آپ کے بچے جو بڑے ہو رہے ہیں اور جو کچھ وہ دیکھ اور سمجھ رہے ہیں آگے چل کر ان کی ذہنی کیفیت کیا ہوگی یہ کہنا مشکل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ظلم و تشدد کا پہیہ تیزی کے ساتھ گھوم رہا ہے اور اس میں اقلیتی طبقات سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ اس کو روکنے کی ذمہ داری ہم سب کی ہے۔ ہم سب کو آگے بڑھنا ہوگا ورنہ آنے والے حالات آج سے بھی زیادہ سنگین ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: Muslim Genocide in Myanmar: روہنگیائی مسلمانوں پر مظالم کو امریکہ نسل کشی قرار دے گا