ETV Bharat / bharat

لال قلعہ پر تشدد: یو اے پی اے کے تحت 44 کے خلاف کیس درج

author img

By

Published : Jan 29, 2021, 7:46 AM IST

پولیس نے ٹریکٹر پریڈ کے دوران تشدد کے لیے 33 ایف آئی آر درج کی ہے، اس کے ساتھ ہی کسان رہنماؤں سمیت 44 افراد کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔

لال قلعہ پر تشدد: یو اے پی اے اور غداری کے تحت 44 کے خلاف مقدمہ درج
لال قلعہ پر تشدد: یو اے پی اے اور غداری کے تحت 44 کے خلاف مقدمہ درج

یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد پر پولیس کی کارروائی میں شدت آرہی ہے۔ اس میں ایف آئی آر کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ دہلی پولیس نے اب تک 33 مقدمات درج کیے ہیں، جبکہ کسان رہنماؤں سمیت مجموعی طور پر 44 افراد کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ پولیس چاہتی ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک یہ لوگ ملک سے باہر نہیں جائیں۔

جن رہنماؤں پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو، سماجی کارکن میدھا پاٹکر اور بھارتیہ کسان یونین کی ہریانہ یونٹ کے صدر گرنام سنگھ چڈھونی سمیت 37 کسان رہنما شامل ہیں، دہلی پولیس نے کسان رہنما راکیش ٹکیت سمیت کئی رہنماؤں کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ پولیس نے احتجاج کے مقام پر یہ نوٹس چسپاں کیا تھا اور ان رہنماؤں سے تین دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔

اس کے علاوہ اوکیہ ساہا 'جئے کسان آندولن اور بھارتی کسان یونین' کے ترجمان راکیش ٹکیت کے ساتھ ساتھ درشن پال سنگھ، ستنام سنگھ پنو، بٹو سنگھ برجگل اور جوگیندر سنگھ اگراہا کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس کے مطابق یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر پریڈ کے لئے طے تمام قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ مشتعل افراد نے مختلف مقامات پر تشدد پھیلایا جس میں 394 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ان واقعات کے خلاف مسلسل مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

پولیس ہیڈ کوارٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک مختلف تھانوں میں مجموعی طور پر 33 مقدمات درج کیے جاچکی ہیں۔ ان میں سے 9 مقدمات کی تفتیش کرائم برانچ کے ذریعہ کی جائے گی جبکہ دیگر مقدمات کی تفتیش مقامی تھانے سے کی جائے گی۔ پولیس کمشنر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو لوگ تشدد میں ملوث ہیں انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔

دہلی پولیس کو خدشہ ہے کہ اس تشدد سے وابستہ کچھ افراد بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں۔ اس خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے، پولیس کی جانب سے اب تک 44 افراد کے خلاف ایک لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ پولیس ان کے پاسپورٹ بھی ضبط کرے گی۔ اس کے علاوہ ایک درجن سے زائد کسان رہنماؤں کو بھی پولیس کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ ان کا جواب ملنے کے بعد انھیں پوچھ گچھ کے لیے بلایا جائے گا۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے لال قلعہ پر ہونے والے تشدد کے بعد یو اے پی اے ایکٹ اور غداری کا مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمات اس لیے درج کیے گئے ہیں تاکہ لال قلعے کی رچی گئی سازش کی تحقیقات ہوسکے۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد پر پولیس کی کارروائی میں شدت آرہی ہے۔ اس میں ایف آئی آر کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔ دہلی پولیس نے اب تک 33 مقدمات درج کیے ہیں، جبکہ کسان رہنماؤں سمیت مجموعی طور پر 44 افراد کے خلاف لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ پولیس چاہتی ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک یہ لوگ ملک سے باہر نہیں جائیں۔

جن رہنماؤں پر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو، سماجی کارکن میدھا پاٹکر اور بھارتیہ کسان یونین کی ہریانہ یونٹ کے صدر گرنام سنگھ چڈھونی سمیت 37 کسان رہنما شامل ہیں، دہلی پولیس نے کسان رہنما راکیش ٹکیت سمیت کئی رہنماؤں کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ پولیس نے احتجاج کے مقام پر یہ نوٹس چسپاں کیا تھا اور ان رہنماؤں سے تین دنوں کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔

اس کے علاوہ اوکیہ ساہا 'جئے کسان آندولن اور بھارتی کسان یونین' کے ترجمان راکیش ٹکیت کے ساتھ ساتھ درشن پال سنگھ، ستنام سنگھ پنو، بٹو سنگھ برجگل اور جوگیندر سنگھ اگراہا کا نام بھی ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس کے مطابق یوم جمہوریہ کے موقع پر ٹریکٹر پریڈ کے لئے طے تمام قوانین کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ مشتعل افراد نے مختلف مقامات پر تشدد پھیلایا جس میں 394 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ان واقعات کے خلاف مسلسل مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔

پولیس ہیڈ کوارٹر سے موصولہ اطلاع کے مطابق اب تک مختلف تھانوں میں مجموعی طور پر 33 مقدمات درج کیے جاچکی ہیں۔ ان میں سے 9 مقدمات کی تفتیش کرائم برانچ کے ذریعہ کی جائے گی جبکہ دیگر مقدمات کی تفتیش مقامی تھانے سے کی جائے گی۔ پولیس کمشنر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جو لوگ تشدد میں ملوث ہیں انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔

دہلی پولیس کو خدشہ ہے کہ اس تشدد سے وابستہ کچھ افراد بیرون ملک فرار ہوسکتے ہیں۔ اس خدشے کو مدنظر رکھتے ہوئے، پولیس کی جانب سے اب تک 44 افراد کے خلاف ایک لک آؤٹ سرکلر جاری کیا گیا ہے۔ پولیس ان کے پاسپورٹ بھی ضبط کرے گی۔ اس کے علاوہ ایک درجن سے زائد کسان رہنماؤں کو بھی پولیس کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ ان کا جواب ملنے کے بعد انھیں پوچھ گچھ کے لیے بلایا جائے گا۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے لال قلعہ پر ہونے والے تشدد کے بعد یو اے پی اے ایکٹ اور غداری کا مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ مقدمات اس لیے درج کیے گئے ہیں تاکہ لال قلعے کی رچی گئی سازش کی تحقیقات ہوسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.