اسرائیل مسلسل غزہ پٹی پر راکٹ اور ڈرون سے حملہ کر رہا ہے، گزشتہ رات غزہ پٹی میں دھماکے سنے گئے اور روشنی کی لہریں بھی دیکھی گئیں جس سے علاقے میں افرا تفریح کا ماحول پیدا ہو گیا۔
یہ دھماکے اس وقت ہوئے جب اسرائیلی فوج نے پیر کو خطے میں فضائی حملوں میں حماس کی سرنگیں اور ان کے نو کمانڈرز کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا تھا۔
وہیں امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے ساتھ فون پر بات چیت کی اور اسرائیل و فلسطین کے درمیان جنگ بندی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان یہ تیسری مرتبہ بات چیت ہوئی ہے۔
اس کے بعد امریکی کانگریس کی خاتون الہان عمر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے جنگ بندی کی حمایت کرنے میں تاخیر ہوئی جس کے سبب بچوں کی ہلاکت اور جانوں کی تباہی میں اضافہ ہوا ہے۔
اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اسرئیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع سے متعلق 20 مئی کو اجلاس طلب کیا ہے، اس سے قبل اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا تھا جس میں اسرائیل اور فلسطین مسئلہ پر بات چیت کی گئی تھی۔
یہ جنگ 10 مئی کو اس وقت شروع ہوئی جب فلسطینی شہری مسجد اقصی میں مسجد کی بازیابی کے لئے مظاہرہ کر رہے تھے، اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔
جب سے یہ لڑائی شروع ہوئی ہے اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی پر سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں جن میں اب تک 212 فلسطینی شہری ہلاک ہوگئے جن میں 61 بچے اور 34 خواتین شامل ہیں جبکہ 15 سو سے زائد فلسطینی شہری زخمی ہیں۔ وہیں 40 ہزار فلسطینی شہری ریلیف کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں
وہیں اس لڑائی کے دوران اب تک اسرائیل کے 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس میں ایک بچہ اور ایک فوجی اہلکار بھی شامل ہے۔