ممبئی: ملک میں ایک طرف مدارس کے خلاف فرقہ پرستی کا ماحول ہے تو وہیں دوسری طرف مدارس کے طلباء ڈاکٹر، انجینئر اور اعلی عہدوں پر فائز ہو رہے ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال شاہین بیدر سے تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کر نے والے 12 حفاظ کی داستان ہے، جو مدارس کے طلباء کی رہنمائی کے ساتھ تعلیمی بیداری بھی پیداکر رہی ہے۔ Tremendous Performance of Madrasa students
شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ کے ہونہار طلباء نے نیٹ مسابقتی امتحان میں نمایاں کامیابی درج کی ہے۔ بھارت میں نیٹ کے امتحان میں کل 18 لاکھ امیدواروں نے شرکت کی تھی، جس میں سے 12 مدارس حفاظ نے کامیابی حاصل کی ہے۔ performance of madrasa pass outs in neet 2022
ممبئی کے انجمن اسلام میں منعقدہ شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مدارس کے حفاظ نے اپنی کامیابی کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ مدارس سے تعلیمی سفر کو آگے بڑھانے کے بعد عصری علوم حاصل کیا اور پھر نیٹ اور مسابقتی امتحان میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اس موقع پر محمد حافظ اقبال نے بتایا کہ مدارس میں تعلیم کے بعد میں نے دسویں اور بارہویں کے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔ اس کے بعد نیٹ کے امتحان میں کامیاب ہوا اور مجھے اب ایم بی بی ایس میں مفت داخلہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں اعلی تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے، ملک میں جو حالات ہے، نفرت پیدا کی جاتی ہے۔ مدارس کی شبیہ کو خراب کر نے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن مدارس میں اس کے برعکس حالات ہیں۔ ایسے افراد کو مدارس میں آکر سروے کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں بھائی چارگی اور انسانیت کی تعلیم دی جاتی ہے۔
مدارس سے ہی ڈاکٹر بننے والے ایک دیگر حافظ محمد ابوسفیان نے بتایا کہ میں نے مدارس سے تعلیم حاصل کی اس کے بعد نیٹ کا امتحان سنہ 2015 میں دیا اور کامیاب ہوا اور اب میں ڈاکٹر بن چکا ہوں اس کے ساتھ ہی اعلی تعلیم کے حصول کیلئے ایم ڈی کی تیاری کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مدارس کو لے کر نفرت پیدا کی جاتی ہے، ایسے حالات پیدا کئے جاتے ہیں کہ مدارس میں دہشت گردی اور نفرت کی تعلیم دی جاتی ہے۔ مدارس کے طلباء میں شعوری بالیدگی نہیں ہوتی انہیں صرف مذہبی تعلیم سے ہی آراستہ کیا جاتا ہے وہ دنیاوی تعلیم سے نابلد ہوتے ہیں، یہ خیال و تاثر غلط ہے جبکہ مدارس میں جو تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں، اسی کی وجہ سے مدارس کے طلباء آج سرکاری و غیر سرکاری محکمہ میں اعلی عہدوں اور منصب پر فائز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: NEET Exam Result 2022 مدارس کے متعدد طلبا نے نیٹ امتحان میں کامیابی حاصل کی
وہیں شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ عبدالقدیر نے کہا کہ مدارس کے طلباء نے اپنی محنت سے ڈاکٹر بننے کی جانب قدم بڑھایا ہے، جن طلباء کو نیٹ امتحان میں کم نمبرات ملے ہیں، وہ دوبارہ امتحان کی تیاری کرسکتے ہیں کیونکہ محنت سے ہی کامیابی حاصل ہوتی ہے اور جن طلباء کو کامیابی ملی ہے، انہوں نے مدارس میں تعلیم حاصل کر نے کے بعد ایک تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مدارس کے طلباء بھی کسی بھی شعبہ جات میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکتے ہیں۔Madrasa Students in NEET