کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سرجے والا نے اتوار کے روز یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ رام مندر کے نام پر اکٹھا چندے میں لوٹ کی خبریں ہر دن آ رہی ہیں اور اس میں انکشاف ہو رہا ہے کہ لاکھوں کی زمین رام مندر ٹرسٹ کو کروڑ میں فروخت کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ تازہ معاملے میں امسال 20 فروری کو محض 20 لاکھ روپیے میں خریدی گئی زمین مندر تعمیر کے لیے 20 مئی کو دو پانچ کروڑ روپیے میں فروخت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ 79 دن میں اجودھیا میں اس سودے میں زمین کی قیمت تین لاکھ روپیے یومیہ کی شرح سے بڑھتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اجودھیا زمین خرید گھپلے میں بی جے پی ملوث: اجے کمار للو
قبل ازیں مزید ایک انکشاف ہوا ہے جس میں دو کروڑ روپیے کی زمین کچھ منٹوں میں 18.5 کروڑ روپیے میں فروخت کی جاتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مرکز اور اترپردیش کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ رام کے نام سے کی گئی یہ لوٹ ’رام دروہ‘ ہے اور مندر تعمیر کے لیے چندے کے پیسے میں کس قدر ہیرا پیھری ہوئی ہے‘ اس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں فوراً تفتیش کروائی جانی چاہیے۔