اتر پردیش میں اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election کے پانچویں مرحلے کے لیے اتوار کو ووٹنگ ہونی ہے۔ اس مرحلہ میں تمام سینئر رہنما انتخابی میدان میں ہیں۔ ان میں سے ایک نام رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کا بھی ہے۔ 31 اکتوبر 1967 کو پرتاپ گڑھ کی بھدری ریاست میں ادے پرتاپ سنگھ کے ہاں پیدا ہونے والے راجہ بھیا نے 26 سال کی عمر میں پہلی بار 1993 میں کنڈا اسمبلی سیٹ سے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔
انہیں 1993 اور 1996 میں بی جے پی کی حمایت ملی، پھر 2002، 2007 اور 2012 میں وہ ایس پی کی حمایت سے آزاد رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ سیاسی مساوات میں مہارت رکھنے والے راجہ بھیا بی جے پی اور ایس پی حکومتوں میں وزیر بنے۔ 2013 میں ان کا نام مشہور ڈی ایس پی ضیاءالحق قتل کیس میں آیا، حالانکہ تفتیش میں وہ بے گناہ پائے گئے تھے۔
2002 میں بی جے پی-بی ایس پی اتحادی حکومت میں بی جے پی کے رکن اسمبلی پرن سنگھ بندیلا نے اغوا اور دھمکی کی دفعات کے تحت شکایت درج کرائی تھی۔ اس پر وزیر اعلیٰ مایاوتی نے راجہ بھیا، ان کے والد ادے پرتاپ اور دوست اکشے پرتاپ کو پوٹا ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ CM Yogi Exclusive Interview: یوپی وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت
2019 میں راجیہ سبھا انتخابات میں راجہ بھیا اور ایس پی صدر اکھلیش یادو کے درمیان ناراضگی دیکھنے کو ملی۔ اس کے بعد اس اسمبلی میں اکھلیش یادو نے پرتاپ گڑھ میں راجہ بھیا پر طنز کیا۔ ایک بار ایک صحافی کے سوال پر اکھلیش یادو نے کہا کون راجہ بھیا۔ اکھلیش نے کہا تھا کہ کنڈا میں کنڈی لگ جائے گی۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا سے خصوصی بات چیت کی:۔