نئی دہلی: ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے واضح کیا کہ نئی ریلوے لینڈ پالیسی کا کسی بھی ریلوے انڈر ٹیکنگ کوڈس انویسٹمنٹ کے فیصلے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ اس پالیسی سے ریلوے کی نان ریونیو آمدنی کے ساتھ ساتھ مال برداری کے شعبے میں ریلوے کا حصہ بھی بڑھے گا۔Railway Minister Ashwini Vishnu on New Railway Land Policy
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے کہا کہ نئی ریلوے لینڈ پالیسی میں زمین کی مارکیٹ ویلیو کا 1.5 فیصد لیز فیس اور اس پر سالانہ چھ فیصد کا اضافہ سے 35 سال کی لیز کی مدت میں زمین کی موجودہ قیمت وصول کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس پالیسی سے 300 پی ایم گتی شکتی کارگو ٹرمینل کے قیام کا ہدف پانچ سالوں میں آسانی سے حاصل کر لیا جائے گا۔ اس طرح 30 ہزار براہ راست اور 90 ہزار بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔New Railway Land Policy
وشنو نے کہا کہ فی الحال صرف 150 آپریٹرز پی ایم گتی شکتی کارگو ٹرمینل کی تعمیر کے لیے آگے آئے ہیں۔ ریلوے کو 90 درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور دلچسپی کے 60 اظہارات موصول ہوئے ہیں۔ پرانی پالیسی پر نظر ثانی کے ساتھ سرمایہ کاری میں تیزی آنے کا امکان ہے۔ گزشتہ سال میں تقریباً 180 ملین ٹن اضافی مال برداری کی گئی ہے۔ New Railway Land Policy
یہ بھی پڑھیں: Union Minister of Railway on RRB NTPC Protest: 'ریلوے امتحانات کے امیدواروں کے معاملہ پر حکومت مکمل طورپر حساس'
انہوں نے کہا کہ ریل کے ذریعے مال برداری کو بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس سے ملک میں رسد کی لاگت دو سے تین فیصد تک کم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 10 سے 12 سالوں میں 40 سے 45 فیصد کارگو ریل کے ذریعے لانے کا ہدف ہے۔ اسی مقصد کے لیے ٹیکنیکل اپ گریڈیشن، مصنوعی ذہانت کے استعمال وغیرہ پر بڑے پیمانے پر کام کیا جا رہا ہے۔
یواین آئی