ETV Bharat / bharat

کانگریس صدر منتخب ہو سکتے ہیں راہل گاندھی - سرجے والا

'یہ ایک تخلیقی میٹنگ تھی جس میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت سینئر رہنماؤں نے پارٹی کی موجودہ حالت اور اس کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔'

پارٹی مجھے جو ذمہ داری دے گی میں اسے قبول کروں گا: راہل گاندھی
پارٹی مجھے جو ذمہ داری دے گی میں اسے قبول کروں گا: راہل گاندھی
author img

By

Published : Dec 20, 2020, 7:46 AM IST

پارٹی کے نئے صدر کے انتخاب کا عمل کانگریس میں اندرونی اختلاف اور قیادت کے بحران کے درمیان شروع ہو گیا ہے۔ ہفتے کے روز کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی جس میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ارکان اور عہدیدار موجود تھے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق راہل گاندھی نے کہا ہے کہ 'پارٹی جو انہیں ذمہ داری دے وہ اسے قبول کریں گے اور اس ذمہ داری کو بخوبی انجام دیں گے۔'

اجلاس میں موجود تمام رہنماؤں نے اپنے مطالبات پیش کیے، گزشتہ روزمنعقدہ اجلاس میں ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا کہ راہل گاندھی کو کانگریس کا صدر بنایا جائے۔ جمعہ کو کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا تھا کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نئے صدر کے انتخاب کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے ملاقات کریں گی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ہفتہ سے شروع ہونے والی یہ بات چیت اور ملاقات اگلے دس دنوں تک جاری رہے گی اور سونیا گاندھی پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے اجلاس کریں گی۔

5 گھنٹوں سے زیادہ جاری رہنے والی اس میٹنگ میں موجود تمام رہنماؤں نے اپنے خیالات ظاہر کیے۔ میٹنگ میں راہل گاندھی سے صدر کا عہدہ سنبھالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ آخر میں راہل گاندھی نے کہا کہ پارٹی جو بھی ذمہ داری دے گی میں اس کی ذمہ داری لوں گا

اجلاس کے بعد کانگریس کے رہنما پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ 'ہم نے پارٹی کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ ایک تخلیقی میٹنگ تھی جس میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت سینئر رہنماؤں نے پارٹی کی موجودہ صورتحال اور اس کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سرجے والا نے جمعہ کو کہا 'کانگریس جلد ہی پارٹی کے نئے صدر کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرے گی۔ کانگریس کا ایک انتخابی کالج، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ارکان، کانگریس کارکنان اور پارٹی اراکین کا انتخاب کریں گے کہ کون کون زیادہ موافق ہے۔'

واضح ہپو کہ کانگریس صدر کو 23 اگست کو لکھے گئے خط میں 23 رہنماؤں نے اس پر دستخط کیے تھے۔ پانچ یا چھ رہنماؤں کا ایک بنیادی گروپ اس موضوع پر اپنے خدشات پر سونیا گاندھی سے بھی مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا 'مجھ سمیت 99.9 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی پارٹی کے صدر منتخب ہوں، آخری فیصلہ ان کا ہے، راہل گاندھی، جنہوں نے سنہ 2017 میں سونیا گاندھی کے بعد کانگریس کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا، لیکن پارٹی کو گزشتہ برس لوک سبھا انتخابات میں ملی شکست کے بعد اس عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے، 2014 میں اقتدار سے بے دخلی کے بعد یہ دوسری شکست تھی۔

لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کی شکست کا عمل بدستور جاری ہے۔ کانگریس نے بغاوتوں کے بعد کرناٹک اور مدھیہ پردیش میں اقتدار کھو دیا۔ پارٹی بغاوت کے مسلسل خطرات کی وجہ سے راجستھان میں جدوجہد کر رہی ہے۔

مبینہ طور پر بہت سے رہنماؤں اور کارکنان نے راہل گاندھی کی اعلی عہدے پر واپسی کا مطالبہ کیا ہے، لیکن ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ تاہم راہل گاندھی اب بھی تمام فیصلے لیتے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر تنقید کرنے کے معاملے میں وہ پارٹی کے رہنما ہیں۔

پارٹی کے نئے صدر کے انتخاب کا عمل کانگریس میں اندرونی اختلاف اور قیادت کے بحران کے درمیان شروع ہو گیا ہے۔ ہفتے کے روز کانگریس کے سینئر رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی جس میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ارکان اور عہدیدار موجود تھے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق راہل گاندھی نے کہا ہے کہ 'پارٹی جو انہیں ذمہ داری دے وہ اسے قبول کریں گے اور اس ذمہ داری کو بخوبی انجام دیں گے۔'

اجلاس میں موجود تمام رہنماؤں نے اپنے مطالبات پیش کیے، گزشتہ روزمنعقدہ اجلاس میں ایک بار پھر مطالبہ کیا گیا کہ راہل گاندھی کو کانگریس کا صدر بنایا جائے۔ جمعہ کو کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا تھا کہ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نئے صدر کے انتخاب کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے ملاقات کریں گی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ ہفتہ سے شروع ہونے والی یہ بات چیت اور ملاقات اگلے دس دنوں تک جاری رہے گی اور سونیا گاندھی پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے اجلاس کریں گی۔

5 گھنٹوں سے زیادہ جاری رہنے والی اس میٹنگ میں موجود تمام رہنماؤں نے اپنے خیالات ظاہر کیے۔ میٹنگ میں راہل گاندھی سے صدر کا عہدہ سنبھالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ آخر میں راہل گاندھی نے کہا کہ پارٹی جو بھی ذمہ داری دے گی میں اس کی ذمہ داری لوں گا

اجلاس کے بعد کانگریس کے رہنما پرتھوی راج چوہان نے کہا کہ 'ہم نے پارٹی کے مستقبل پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ ایک تخلیقی میٹنگ تھی جس میں سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت سینئر رہنماؤں نے پارٹی کی موجودہ صورتحال اور اس کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سرجے والا نے جمعہ کو کہا 'کانگریس جلد ہی پارٹی کے نئے صدر کے انتخاب کے عمل کا آغاز کرے گی۔ کانگریس کا ایک انتخابی کالج، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ارکان، کانگریس کارکنان اور پارٹی اراکین کا انتخاب کریں گے کہ کون کون زیادہ موافق ہے۔'

واضح ہپو کہ کانگریس صدر کو 23 اگست کو لکھے گئے خط میں 23 رہنماؤں نے اس پر دستخط کیے تھے۔ پانچ یا چھ رہنماؤں کا ایک بنیادی گروپ اس موضوع پر اپنے خدشات پر سونیا گاندھی سے بھی مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا 'مجھ سمیت 99.9 فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی پارٹی کے صدر منتخب ہوں، آخری فیصلہ ان کا ہے، راہل گاندھی، جنہوں نے سنہ 2017 میں سونیا گاندھی کے بعد کانگریس کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا، لیکن پارٹی کو گزشتہ برس لوک سبھا انتخابات میں ملی شکست کے بعد اس عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے، 2014 میں اقتدار سے بے دخلی کے بعد یہ دوسری شکست تھی۔

لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد کانگریس کی شکست کا عمل بدستور جاری ہے۔ کانگریس نے بغاوتوں کے بعد کرناٹک اور مدھیہ پردیش میں اقتدار کھو دیا۔ پارٹی بغاوت کے مسلسل خطرات کی وجہ سے راجستھان میں جدوجہد کر رہی ہے۔

مبینہ طور پر بہت سے رہنماؤں اور کارکنان نے راہل گاندھی کی اعلی عہدے پر واپسی کا مطالبہ کیا ہے، لیکن ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ تاہم راہل گاندھی اب بھی تمام فیصلے لیتے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی پر تنقید کرنے کے معاملے میں وہ پارٹی کے رہنما ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.