مودی سرنیم کے معاملے میں کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی کو ایک اور جھٹکا لگا ہے۔ جھارکھنڈ کی ایم پی-ایم ایل اے کورت نے اس معاملے میں راہل گاندھی کی ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ سورت کورٹ سے پہلے ہی سزا پا چکے راہل گاندھی کو اب رانچی کی ایم پی ایم ایل اے کورٹ میں پیش ہونا پڑے گا۔رانچی کے پردیپ مودی نے مودی سرنیم کیس میں راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ایک انتخابی ریلی کے دوران راہل گاندھی کے قابل اعتراض بیانات نے مودی سرنیم والے تمام لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
اس عرضی میں راہل گاندھی کے وکیل نے کہا تھا کہ ان کے موکل کو ذاتی حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔ لیکن عدالت نے ان کی درخواست مسترد کر دی، جس کے بعد راہل گاندھی کو اب ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔ اس سے قبل گجرات ہائی کورٹ نے منگل کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو مودی سرنیم کیس میں عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے 2019 کے مقدمے میں سزا پر روک لگانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ جسٹس ہیمنت گرمی کی چھٹی کے بعد فیصلہ سنائیں گے۔ تب تک عدالت نے راہل گاندھی کو کوئی عبوری راحت دینے سے انکار کر دیا۔ واضح رہے کہ سورت کی عدالت نے مودی سرنیم کیس کے چار سال پرانے ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو دو سال کی سزا سنائی تھی۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد سیکرٹریٹ نے ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی منسوخ کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Defamation Case گجرات ہائی کورٹ سے راہل گاندھی کو کوئی راحت نہیں