وزیر اعظم نریندر مودی نے اج صبح قوم سے خطاب کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا جس کے بعد کسان تنظیموں و سماجی کارکنان نے خوشی کا اظہا کیا۔ وہیں لکھنؤ کی سماجی کارکن و کانگریس پارٹی کی قومی ترجمان رفعت فاطمہ نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین کی واپسی کسانوں کی بڑی جیت ہے۔
گانگریس پارٹی کی اقلیتی مورچہ کی قومی ترجمان و سماجی کارکن رفعت فاطمہ ان خواتین میں شامل ہیں جو سی اےاے کے خلاف لکھنو کے گھنٹہ گھر پر مظاہرہ میں شامل تھیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت سی اے اے کو نافذ کرنے یا اس میں کسی طرح کے اقدامات کرنے کا اعلان کرتی ہے تو ہم دوبارہ سڑکوں اتر کر مظاہرہ کریں گے، حکومت اس قانون کو بھی واپس لے۔
مزید پڑھیں:۔ Farm Laws Repealed: تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے من کی بات میں کہا ہے جب تک کہ پارلیمان میں اس قانون کو رد نہیں کیا جاتا تب تک واضح طور پر یہ نہیں کہا جاسکتا اس قانون کو واپس لیا جا چکے ہے لہذا یہ اعلان دو طریقے سے دیکھا جا رہا ہے ایک تو یہ کہ کسانوں کی بڑی جیت ہے اور دوسرا یہ کہ جب تک پارلیمان میں اس قانون کو مکمل طریقے سے واپس نہیں لیا جاتا ہے اس وقت تک واضح طور کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔