نئی دہلی: ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس Syed Qasim Rasool Ilyas سمیت 19 کارکنان کو دہلی پولیس کے ذریعہ حراست میں لیے جانے پر ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری اے سبرامنی نے کہا کہ غیر قانونی طور پر ویلفیئر پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس اور کارکنان کو حراست میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنتر منتر پر احتجاج کرنے سے متعلق دہلی پولیس کو پہلے ہی باخبر کردیا گیا تھا اور اس نے اجازت بھی دے دی تھی لیکن آج صبح اچانک اجازت نامہ کینسل کردیا گیا اور بغیر اطلاع دیے ہی ابوالفضل کے ہیڈ آفس کے باہر سے دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے جو غیر قانونی ہے۔ Qasim Rasool Detention is Illegal Welfare Party of India
دوسری جانب ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کی جنرل سکریٹری سیما محسن نے کہا کہ صدر سمیت 19 پارٹی کارکنان کو دہلی پولیس نے بغیر کوئی وجہ بتائے حراست میں لیا ہے ہم وکیل سے بات کررہے ہیں اور آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ پریاگ راج میں گھروں کو منہدم کیے جانے اور تیستا سیتلواڈ کی گرفتاری کے خلاف ویلفیئر پارٹی آف انڈیا نے دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا تاہم آخری وقت میں دہلی پولیس نے ان کی پرمیشن رد کر دی۔
حالانکہ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے کارکنوں نے جب صبح کے وقت اوکھلا، جمنا پار سمیت دیگر علاقوں سے جنتر منتر کے لیے نکلنا شروع کیا تبھی جامعہ نگر پولیس نے اوکھلا سے ہی ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے تمام کارکنان کو ڈیٹین کر لیا۔ تادم تحریر حراست میں لیے گئے تمام پارٹی کارکنان کو دہلی پولیس نے رہا کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: