دیر شب مجلس اتحاد المسلمین کے دہلی صدر کلیم الحفیظ کی قیادت میں جامعہ نگر کے شاہین باغ میں احتجاج میں رابعہ سیفی کو انصاف دلانے کے لیے علاقے کے معززین سمیت سیکڑوں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم آئی ایم دہلی یونٹ کے صدر اور تاجر کلیم الحفیظ نے کہا کہ رابعہ سیفی دہلی پولیس میں ایک کانسٹبل کے عہدہ پر تعینات تھی اور نوکری کرتے ہوئے چار مہینے ہوئے تھے۔ گزشتہ دنوں اس کا جنسی زیادتی کے بعد بہیمانہ طور پر قتل کردیا گیا، جس نے پوری دہلی کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتنے حساس معاملے کے بعد بھی پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور قاتل فرار ہیں۔ پانچ دن گزر جانے کے بعد بھی کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم احتجاج کے ذیعہ دہلی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ رابعہ سیفی کے قاتل کو فوراً گرفتار کیا جائے اور کورٹ کے ذریعہ عبرتناک سزا دلائی جائے تاکہ دوبارہ شرپسند عناصر اس طرح کے واقعات کو انجام نہ دے سکے۔'
کلیم الحفیظ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات سے دہلی جیسے شہروں میں بہن، بیٹیاں عدم تحفظ محسوس کرنے لگی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس کا یہی رویہ رہا تو آنے والے دنوں میں سماج دشمن عناصر کے حوصلے بلند رہیں گے۔ اس موقع پر خواتین نے بھی رابعہ سیفی کو انصاف دلانے کامطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
جامعہ ہمدرد 7 ستمبر سے طلباء کے لئے کھول دیا جائے گا
واضح رہے کہ رابعہ سیفی دہلی کے سنگم وہار علاقہ میں رہتی تھی اور اس نے چار ماہ قبل ہی دہلی پولیس میں کانسٹبل کے عہدہ پر تعیناتی حاصل کی تھی۔ جب وہ نوکری کے بعد گھر نہیں لوٹی تو اہل خانہ نے تلاش کیا۔ بعد میں اس کی لاش برآمد ہوئی۔ چہرے اور جسم پر چاقو کے متعدد نشانات تھے، سفاک قاتلوں نے اس کے دونوں پستان کاٹ دئے تھے، شرم گاہ میں بھی چاقو کے نشانات پائے گئے تھے۔
مذکورہ خوبرو مسلم کانسٹبل کے قتل اور جنسی زیادتی کے بعد پوری دہلی کے متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے جاچکے ہیں۔