کاس گنج: مہاراشٹر اور کرناٹک کے بعد اب اترپردیش کے کاس گنج میں بھی ہندو شدت پسندوں کی جانب سے اذان کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ ہندو شدت پسندوں نے احتجاج کے طور پر مندروں میں لاؤڈ سپیکر لگا کر بھجن کیرتن اور ہنومان چالیسہ کا ورد شروع کردیا ہے۔ جمعرات کو ضلع کے پٹیالی کوتوالی علاقے میں اذان کے خلاف ہندو شدت پسندوں نے مندروں پر لاؤڈ اسپیکر لگا دیے۔ اس کے بعد دن میں کئی بار بھجن کیرتن اور ہنومان چالیسہ پڑھا۔ Protest Against Azaan In Loud Voice Through Loudspeaker In Kasganj
ہندوتوا رہنما نتن چترویدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار لاؤڈ اسپیکر پر اونچی آواز میں اذان کی مخالفت کی اور دھیمی آواز میں اذان دینے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ لیکن ان کی درخواست کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ نتن چترویدی نے کہا کہ انہوں نے یہ منصوبہ بنایا ہے کہ وہ مندروں میں لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ بھی پڑھیں گے اور بھجن کیرتن بھی کریں گے۔
- مزید پڑھیں:۔ Loudspeakers Remove ٖFrom All Mosques: راج ٹھاکرے نے تین مئی تک تمام مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتارنے کا انتباہ دیا
نتن چترویدی نے بتایا کہ انہوں نے پٹیالی علاقے کے دو مندروں شری گوپال جی مندر اور شری شیو مندر میں لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ اور بھجن کیرتن شروع کیا ہے۔ نتن چترویدی نے خبردار کیا کہ اگر لاؤڈ اسپیکر میں محدود آواز میں اذان نہیں دی گئی تو آنے والے دنوں میں تمام مندروں میں لاؤڈ اسپیکر لگائے جائیں گے۔