مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی میں آن لائن ورکشاپ کی افتتاحی تقریب میں صدارتی خطاب پیش کر تے ہوئے پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، وائس چانسلر انچارج نے کہا کہ علم کے ساتھ ساتھ ہنر کا سیکھنا لازمی ہے۔ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں بھی اس پر زور دیا گیا ہے۔ ہمیں علم کی درجہ بندیوں سے پرے خالقِ کائنات کی تخلیقات پر غور و خوض کر تے ہوئے ذہنی تحفظات سے بالاتر ہو کر جدید ٹکنا لوجی کو انسانی بھلائی کے لیے استعمال کرنا چاہیے ۔
مہمانِ اعزازی پروفیسر صدیقی محمد محمود ،انچارج رجسٹرار نے بتایا کے آج کے زمانے میں صاحبِ علم ہونا کافی نہیں بلکہ سبھی اساتذہ کو کمپیوٹر کا جاننے والا ہو نا چاہیے۔ اس مو قع پر مرکز کے ڈائرکٹر، پروفیسرمحمد عبدالسمیع صدیقی نے استقبالیہ کلمات پیش کر تے ہوئے بتا یا کہ تقریباً 800 سے زائد اساتذہ اس ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے فرداً فرداً تمام لو گوں کا استقبال کیا۔
اس اجلاس کی کاروائی جناب مصبا ح انظر، اسسٹنٹ پروفیسر، سی پی ڈی یو ایم ٹی نے چلائی۔ پہلے تکنیکی اجلاس میں ڈاکٹر پرویز احمد اعظمی، شعبۂ اردو، سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر نے اردو ٹائپنگ اور ویکیپیڈیا کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کی اور اساتذہ کے سوالات کے تشفی بخش جوابات دیے۔ پروگرام کے کو آرڈیٹیٹر ڈاکٹر محمد اکبر نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔