ریاست اتر پردیش سمیت دیگر تین ریاستوں میں اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے شاندر جیت حاصل کی ہے۔ اترپردیش انتخابات میں بی جے پی نے جیت کے ساتھ گزشتہ چاردہائیوں کی روایت کو توڑنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ان کی کابینہ 15 مارچ کو لکھنؤ میں حلف لے سکتی ہے۔ اس حلف برداری تقریب کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، کئی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سمیت دگر معزز شخصیات کی شرکت کا امکان ہے۔ Yogi Adityanath To Take Oath As UP CM Before Holi, Ministers Being Finalised
واضح رہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ گورنر نے انہیں نیا حلف لینے تک حکومت کی سرگرمیاں چلانے کی ہدایت دی ہے۔ ایسے میں سب کو حلف برداری کی نئی تاریخ کا انتظار ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ اگر یوگی حکومت کی حلف برداری 15 مارچ کو نہیں ہوتی ہے تو ہولی کے بعد ہوگی۔
ذرائع کے مطابق یوگی آدتیہ ناتھ اور ان کی کابینہ کی حلف برداری کے حوالے سے دہلی سے گرین سگنل ملنے کے بعد باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کابینہ کے متعلق کئی فیصلے کرنے ہیں۔ کئی وزراء کے ہارنے اور کچھ رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کی وجہ سے اس بار کابینہ میں کافی تبدیلی کا امکان ہے۔ ایسے میں سیاسی، سماجی،ذات پات کے مساوات کو دیکھتے ہوئے اس بار کابینہ میں نئے چہروں کا شامل کیا جاسکتا ہے۔ اور اس معاملہ پر کوئی حتمی فیصلہ لینے میں وقت لگ سکتا ہے۔ اس لیے اگر 15 مارچ کی تاریخ طے نہیں ہوتی ہے تو ہولی ختم ہونے کے بعد اتر پردیش میں حلف برداری کی تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔
حکومت یہ چاہتی ہے کہ اس بار حلف برداری کی تقریب کو بے مثال بنایا جائے، بھارتیہ جنتا پارٹی کی یہ جیت بھی بے مثال ہے۔ اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی خود اس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ان کے علاوہ وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، شہری ترقی کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری، خواتین و اطفال و بہبود کی وزیر اسمرتی ایرانی سمیت دیگر وزراء حلف برداری تقریب میں شامل ہوسکتے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ حلف برداری کی تقریب یا تو راج بھون میں ہوگی یا پھر کسی کھلی جگہ پر تاکہ ہزاروں لوگوں کو مدعو کیا جاسکے۔ یہ فیصلہ بھی حکومت کی سطح سے ہی ہونا ہے۔
حلف برداری کی تقریب میں نہ صرف بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والی شخصیات بلکہ سماج وادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی کے علاوہ تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو اور سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کو بھی مدعو کیا جائے گا اور وہ بھی اس تقریب کا حصہ بن سکتے ہیں۔