آسام ہیومن رائٹس کمیشن ( اے ایچ آر سی) نے کہا کہ درانگ ضلع کے گوروخوٹی میں حالیہ زمینوں کو خالی کرانے والی مہم کے دوران مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
تفتیش کے لیے نوٹس لینے سے قبل کمیشن نے ریاست کے محکمہ داخلہ سے یہ بتانے کے لیے کہا کہ کیا اس حادثے کی جانچ کے لیے کوئی انکوائری کمیشن تشکیل دی گئی ہے۔'
ہم آپ کو بتادیں کہ اپوزیشن جماعت کے رہنما دبیابراتا سیکا کی شکایت پر غور کرتے ہوئے کمیشن نے جمعرات کے روز اپنے حکم میں کہا کہ "مذکورہ خط کو پڑھنے کے بعد پہلی نظر میں یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی معلوم ہوتی ہے، تحقیقات کے لیے معاملے کا نوٹس لیا جائے۔"
اس میں کہا گیا ہے کہ'' نوٹس لینے سے قبل یہ مناسب ہوگا کہ محکمہ داخلہ سے پوچھیں کہ کیا کمیشن آف انکوائری ایکٹ، 1952 کے تحت ضلع درانگ کے دھولپور میں گوروخوٹی میں حالیہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کوئی انکوائری کمیشن تشکیل دی ہے۔ ''
ایچ آر سی نے محکمہ داخلہ سے کہا کہ وہ 21 دنوں کے اندر کیے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کریں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اس جواب کی بنیاد پر مزید کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔'
- مزید پڑھیں: پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، دو لوگوں کی موت
- آسام کے درنگ معاملے میں وزیر اعلیٰ نے پی آیف آئی پر الزام عائد کیا
دبیابراتا سیکا نے 24 ستمبر کو شکایت درج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ 21 اور 23 ستمبر کو تجاوزات ہٹانے کی مہم کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی ہے اور اس آپریشن کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک 12 سالہ لڑکے سمیت دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔