ETV Bharat / bharat

افغانستان میں حکومت سازی کی تیاریاں مکمل: طالبان

کئی ہفتوں کی مسلسل جدوجہد، حکومت سازی کے بارے میں جاری قیاس آرائیوں اور کئی دنوں کی مشاورت کے بعد افغان طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو سربراہ مملکت مقرر کردیا۔

افغانستان میں حکومت سازی کی تیاریاں مکمل: طالبان
افغانستان میں حکومت سازی کی تیاریاں مکمل: طالبان
author img

By

Published : Sep 7, 2021, 9:42 AM IST

طالبان نے کہا کہ افغانستان میں نئی ​​حکومت کے قیام کا اعلان کرنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

طالبان کے ترجمان احمد اللہ متقی نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا 'اسلامی حکومت کے اعلان کی تیاریاں مکمل ہیں۔ حکومت سازی کا اعلان جلد کیا جائے گا۔'

اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ تکنیکی ایشوز کو چھوڑ کر افغانستان میں حکومت سازی کے بارے میں فیصلے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔

کئی ہفتوں کی مسلسل جدوجہد، حکومت سازی کے بارے میں جاری قیاس آرائیوں اور کئی دنوں کی مشاورت کے بعد افغان طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو سربراہ مملکت مقرر کردیا۔

طالبان کے سینیئر رہنماؤں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملا محمد حسن اخوند طالبان کی نئی حکومت میں ریاست کے سربراہ ہوں گے۔ جیو نیوز نے اس کی اطلاع دی ہے۔

طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے پیر کو نئی حکومت کے اعلان کی تیاری مکمل کرلی تھیں تاہم کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسے ملتوی کردیا گیا۔ اب نئی حکومت کے قیام کا اعلان بدھ یا مزید دو تین دن تاخیر سے ہوسکتا ہے۔

طالبان کے ایک سینیئر رہنما نے 'دی نیوز' کو بتایا کہ 'امیر المومنین شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے خود ملا محمد حسن اخوند کو رئیسِ جمہور، یا رئیس الوزرا نامزد کیا ہے۔ ملا برادر اخوند اور ملا عبدالسلام ان کے نائب کے طور پر کام کریں گے۔'

خیال رہے کہ ملا محمد حسن اخوند اس وقت طالبان کی طاقتور فیصلہ ساز رہبری شوریٰ کے سربراہ ہیں۔ ان کا تعلق قندھار سے ہے جہاں سے طالبان کا بھی آغاز ہوا تھا۔ وہ طالبان کی مسلح تحریک کے بانیوں میں سے ہیں۔

یواین آئی

طالبان نے کہا کہ افغانستان میں نئی ​​حکومت کے قیام کا اعلان کرنے کے لیے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

طالبان کے ترجمان احمد اللہ متقی نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا 'اسلامی حکومت کے اعلان کی تیاریاں مکمل ہیں۔ حکومت سازی کا اعلان جلد کیا جائے گا۔'

اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ تکنیکی ایشوز کو چھوڑ کر افغانستان میں حکومت سازی کے بارے میں فیصلے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔

کئی ہفتوں کی مسلسل جدوجہد، حکومت سازی کے بارے میں جاری قیاس آرائیوں اور کئی دنوں کی مشاورت کے بعد افغان طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو سربراہ مملکت مقرر کردیا۔

طالبان کے سینیئر رہنماؤں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ملا محمد حسن اخوند طالبان کی نئی حکومت میں ریاست کے سربراہ ہوں گے۔ جیو نیوز نے اس کی اطلاع دی ہے۔

طالبان نے کہا ہے کہ انہوں نے پیر کو نئی حکومت کے اعلان کی تیاری مکمل کرلی تھیں تاہم کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اسے ملتوی کردیا گیا۔ اب نئی حکومت کے قیام کا اعلان بدھ یا مزید دو تین دن تاخیر سے ہوسکتا ہے۔

طالبان کے ایک سینیئر رہنما نے 'دی نیوز' کو بتایا کہ 'امیر المومنین شیخ ہیبت اللہ اخوندزادہ نے خود ملا محمد حسن اخوند کو رئیسِ جمہور، یا رئیس الوزرا نامزد کیا ہے۔ ملا برادر اخوند اور ملا عبدالسلام ان کے نائب کے طور پر کام کریں گے۔'

خیال رہے کہ ملا محمد حسن اخوند اس وقت طالبان کی طاقتور فیصلہ ساز رہبری شوریٰ کے سربراہ ہیں۔ ان کا تعلق قندھار سے ہے جہاں سے طالبان کا بھی آغاز ہوا تھا۔ وہ طالبان کی مسلح تحریک کے بانیوں میں سے ہیں۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.