ETV Bharat / bharat

پوپ فرانسس کا دورہ عراق، شیعہ علماء سے ملاقات

پوپ فرانسس جمعہ کے روز عراق پہنچے اور آج نجف کا دورہ کیا اور معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ علی سیستانی سے ملاقات کی۔ اس کے علاوہ انہوں نے عراقی عہدیداروں سے بھی بات چیت کی۔

آیت اللہ علی سیستانی اور پوپ فرانسس
آیت اللہ علی سیستانی اور پوپ فرانسس
author img

By

Published : Mar 6, 2021, 2:32 PM IST

Updated : Mar 6, 2021, 6:36 PM IST

یہ ملاقات آیت اللہ علی سیستانی کے دفتر اور ویٹیکن کے دفتر کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد عمل میں آئی۔ پوپ فرانسس نے آیت اللہ علی سیستان کے گھر پہنچ کر ان سے ملاقات کی۔

پوپ فرانسس کا دورہ عراق، شیعہ علماء سے ملاقات

یہ ملاقات بند دروازہ میں ہوئی جس میں پوپ فرانسس نے عراق میں موجود عیسائی اقلیت کے مسائل پر بات چیت کی۔ سیستانی معروف شیعہ عالم دین ہیں جو نہ صرف عراق بلکہ دنیا بھر میں شعیہ طبقہ میں کافی مقبول ہیں۔

سال 2003 میں امریکہ کی جانب سے عراق پر حملہ کے بعد ملک میں شیعہ اکثریتی افراد پر القاعدہ اور دیگر سنی انتہا پسندوں گروپس کی جانب سے حملہ کیے گئے۔ اس کے بعد سے اس ملک میں کبھی بھی امن قائم نہیں ہوسکا۔

سن 2014 میں انہوں نے فتوی دیا تھا کہ شعیہ افراد جو لڑنے کے اہل ہیں انہیں القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خلاف لڑائی کرنی چاہئے جس کے بعد کئی شیعہ ملیشیا وجود میں آئیں۔ 2019 میں انہوں نے ایک بیان دیا جس کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا اور عادل عبدالمحدی کی حکومت گر گئی۔

پوپ فرانسس جمعہ کے روز عراق پہنچے اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ یہ کسی بھی پوپ کا عراق کا پہلا دورہ ہے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد سے ان کا پہلا بین الاقوامی دورہ بھی ہے۔

دوسری جانب عراقی عوام نے اس دورے کا خیرمقدم کیا ہے اور یہ دورہ بین الاقوامی توجہ حاصل کی۔ واضح رہے کہ عراق کئی سالوں سے جنگ اور بدامنی سے دوچار ہے ۔ عراق نے 2017 میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خلاف جنگ لڑی اور فتح کا اعلان بھی کیا تھا لیکن آج بھی اسلامک اسٹیٹ کے حملے عراق پر جاری ہیں۔

یہ ملاقات آیت اللہ علی سیستانی کے دفتر اور ویٹیکن کے دفتر کے درمیان طویل مذاکرات کے بعد عمل میں آئی۔ پوپ فرانسس نے آیت اللہ علی سیستان کے گھر پہنچ کر ان سے ملاقات کی۔

پوپ فرانسس کا دورہ عراق، شیعہ علماء سے ملاقات

یہ ملاقات بند دروازہ میں ہوئی جس میں پوپ فرانسس نے عراق میں موجود عیسائی اقلیت کے مسائل پر بات چیت کی۔ سیستانی معروف شیعہ عالم دین ہیں جو نہ صرف عراق بلکہ دنیا بھر میں شعیہ طبقہ میں کافی مقبول ہیں۔

سال 2003 میں امریکہ کی جانب سے عراق پر حملہ کے بعد ملک میں شیعہ اکثریتی افراد پر القاعدہ اور دیگر سنی انتہا پسندوں گروپس کی جانب سے حملہ کیے گئے۔ اس کے بعد سے اس ملک میں کبھی بھی امن قائم نہیں ہوسکا۔

سن 2014 میں انہوں نے فتوی دیا تھا کہ شعیہ افراد جو لڑنے کے اہل ہیں انہیں القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خلاف لڑائی کرنی چاہئے جس کے بعد کئی شیعہ ملیشیا وجود میں آئیں۔ 2019 میں انہوں نے ایک بیان دیا جس کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا اور عادل عبدالمحدی کی حکومت گر گئی۔

پوپ فرانسس جمعہ کے روز عراق پہنچے اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔ یہ کسی بھی پوپ کا عراق کا پہلا دورہ ہے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے بعد سے ان کا پہلا بین الاقوامی دورہ بھی ہے۔

دوسری جانب عراقی عوام نے اس دورے کا خیرمقدم کیا ہے اور یہ دورہ بین الاقوامی توجہ حاصل کی۔ واضح رہے کہ عراق کئی سالوں سے جنگ اور بدامنی سے دوچار ہے ۔ عراق نے 2017 میں اسلامک اسٹیٹ گروپ کے خلاف جنگ لڑی اور فتح کا اعلان بھی کیا تھا لیکن آج بھی اسلامک اسٹیٹ کے حملے عراق پر جاری ہیں۔

Last Updated : Mar 6, 2021, 6:36 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.