ETV Bharat / bharat

غازی پور بارڈر پر کسانوں کی بڑھتی تعداد کے بعد واپس ہوئی پولیس

26 جنوری کو ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد کے بعد دہلی کی سرحدوں پر ہلچل تیز ہوگئی تھی، یوگی حکومت نے احتجاج کی جگہ خالی کرنے کا حکم جاری کیا تھا، اسی دوران کسان رہنما راکیش ٹکیٹ نے دھمکی دی ہے کہ اگر تینوں زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا گیا تو وہ خود کشی کرلیں گے۔

غازی پور بارڈ پر کسانوں کی بڑھتی تعداد کے بعد واپس ہوئی پولیس
غازی پور بارڈ پر کسانوں کی بڑھتی تعداد کے بعد واپس ہوئی پولیس
author img

By

Published : Jan 29, 2021, 7:22 AM IST

گزشتہ روز دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسانوں کو ہٹانے کے لیے حکومت نے بھاری تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کی تھی جس کے بعد کسانوں میں تشویش پائی جا رہی تھی، لیکن اچانک راکیش ٹکیٹ کے جذباتی ہونے کے بعد کسان دوبارہ غازی پور بارڈر پر پہنچنا شروع ہو گئے۔

راکیش ٹکیٹ کی تائید میں آج اترپردیش کے مظفر نگر میں ایک مہا پنچایت ہوگی، جبکہ دوسری جانب کسان غازی پور بارڈر پر ایک بار پھر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ غازی آباد انتظامیہ نے کسان رہنماؤں کو آدھی رات تک دھرنا ختم کرنے کا الٹی میٹم دے دیا تھا۔ اس کے بعد یہاں سکیورٹی کا انتظام سخت کردیا گیا تھا، لیکن دیر رات پولیس فورس کو واپس لوٹنا پڑا۔

وہیں راکیش ٹکیٹ کے بڑے بھائی نریش ٹکیٹ نے ٹویٹ کر کے جانکاری دی کہ ہریانہ کے گاؤں گاؤں سے کسان بھائی غازی پور بارڈر پہنچ رہے ہیں، وہ اپنے ٹویٹ میں آگے لکھتے ہیں کہ اب تو تینوں زرعی قوانین کو واپس کرا کر ہی گھر واپس لوٹیں گے، بابا ٹکیٹ کا ایک ایک سپاہی دہلی کوچ کر رہا ہے۔'

اس سے قبل نریش ٹکیٹ نے ایک دیگر ٹویٹ کیا تھا کہ چودھری مہندر سنگھ ٹکیٹ کے بیٹے اور میرے چھوٹے بھائی راکیش ٹکیت کے یہ آنسو رائیگاں نہیں جائیں گے۔ صبح ایک مہا پنچایت ہوگی اور اب ہم اس تحریک کو فیصلہ کن مقام پر لے جائیں گے۔

غازی پور بارڈر پر تعینات پولیس فورس دیر رات واپس لوٹ گئی، کسانوں کی بڑھتی تعداد کے بعد پولیس فورس کی واپسی شروع ہوئی، جمعرات دوپہر دو بجے سے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔

یہاں یہ بھی بتا دیں کہ غازی پور بارڈر پر کسانوں کے دھرنے کو ختم کرانے کے لیے پانی اور بجلی خدمات ٹھپ کر دی گئی تھیں لیکن کسانوں کی واپسی کو دیکھ دوبارہ بجلی بحال کی گئی جبکہ عام آدمی پارٹی کے ارکان کے ذریعے یہاں پانی ٹینکر پہنچائے گئے۔

گزشتہ روز دہلی کی سرحدوں پر بیٹھے کسانوں کو ہٹانے کے لیے حکومت نے بھاری تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کی تھی جس کے بعد کسانوں میں تشویش پائی جا رہی تھی، لیکن اچانک راکیش ٹکیٹ کے جذباتی ہونے کے بعد کسان دوبارہ غازی پور بارڈر پر پہنچنا شروع ہو گئے۔

راکیش ٹکیٹ کی تائید میں آج اترپردیش کے مظفر نگر میں ایک مہا پنچایت ہوگی، جبکہ دوسری جانب کسان غازی پور بارڈر پر ایک بار پھر جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

آپ کو بتا دیں کہ غازی آباد انتظامیہ نے کسان رہنماؤں کو آدھی رات تک دھرنا ختم کرنے کا الٹی میٹم دے دیا تھا۔ اس کے بعد یہاں سکیورٹی کا انتظام سخت کردیا گیا تھا، لیکن دیر رات پولیس فورس کو واپس لوٹنا پڑا۔

وہیں راکیش ٹکیٹ کے بڑے بھائی نریش ٹکیٹ نے ٹویٹ کر کے جانکاری دی کہ ہریانہ کے گاؤں گاؤں سے کسان بھائی غازی پور بارڈر پہنچ رہے ہیں، وہ اپنے ٹویٹ میں آگے لکھتے ہیں کہ اب تو تینوں زرعی قوانین کو واپس کرا کر ہی گھر واپس لوٹیں گے، بابا ٹکیٹ کا ایک ایک سپاہی دہلی کوچ کر رہا ہے۔'

اس سے قبل نریش ٹکیٹ نے ایک دیگر ٹویٹ کیا تھا کہ چودھری مہندر سنگھ ٹکیٹ کے بیٹے اور میرے چھوٹے بھائی راکیش ٹکیت کے یہ آنسو رائیگاں نہیں جائیں گے۔ صبح ایک مہا پنچایت ہوگی اور اب ہم اس تحریک کو فیصلہ کن مقام پر لے جائیں گے۔

غازی پور بارڈر پر تعینات پولیس فورس دیر رات واپس لوٹ گئی، کسانوں کی بڑھتی تعداد کے بعد پولیس فورس کی واپسی شروع ہوئی، جمعرات دوپہر دو بجے سے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی۔

یہاں یہ بھی بتا دیں کہ غازی پور بارڈر پر کسانوں کے دھرنے کو ختم کرانے کے لیے پانی اور بجلی خدمات ٹھپ کر دی گئی تھیں لیکن کسانوں کی واپسی کو دیکھ دوبارہ بجلی بحال کی گئی جبکہ عام آدمی پارٹی کے ارکان کے ذریعے یہاں پانی ٹینکر پہنچائے گئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.