کانپور: شہر کے پریڈ اسکوائر پر ہنگامہ آرائی کے معاملے میں پولیس نے مرکزی ملزم حیات ظفر ہاشمی اور تین دیگر ملزمان سے پوچھ گچھ کی۔ پولیس حراست میں 9 گھنٹوں تک ملزمان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ عدالت کے حکم پر پولیس نے مرکزی ملزم حیات اور اس کے دیگر ساتھیوں کو ہفتہ سے 72 گھنٹے کے ریمانڈ پر لے لیا ہے۔ ہفتہ کو بررہ پولس اسٹیشن میں ایس آئی ٹی ٹیم کے ارکان، اے ٹی ایس انسپکٹر اور ایس ٹی ایف انچارج کے سامنے حیات نے اعتراف کیا کہ اس نے شہر کے بلڈر کے ساتھ جائیداد میں حوالات کی رقم انویسٹ کی تھی۔ حیات نے یہ بھی بتایا کہ ان کی سابق ایس پی رہنما نظام قریشی سے بھی بات ہوئی ہے۔
غور طلب ہے کہ پولیس نے حیات سے ان کے بینک اکاؤنٹس کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ تاہم اکثر سوالات میں حیات اپنا دفاع کرتے رہے۔ ساتھ ہی تفتیشی افسران کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے حوالے سے انکوائری ہونا باقی ہے۔ موقع پر بم اور اسلحہ کہاں سے آیا؟ اتنی جلدی بھیڑ کیسے جمع ہو گئی؟ حیات پی ایف آئی کے ممبران سے کیسے ملے اور کیا ملزمان کا شدت پسندی سے کوئی تعلق ہے؟ ایس آئی ٹی کے ارکان ان سوالات کے بارے میں پوچھ گچھ کریں گے۔
مزید پڑھیں:۔ Kanpur Violence: حیات ظفر ہاشمی پر کروڑوں روپے کے ٹرانزیکشن کا الزام
ہفتہ کو کے ڈی اے کی ٹیم نے حیات کے رشتہ دار محمد اشتیاق کی عمارت پر بلڈوزر چلانا شروع کر دیا ۔ اب افسران نے ایک بار پھر ایسی فہرست بنائی ہے، جس کے تحت شہر کی دیگر عمارتوں پر بلڈوزر چلیں گے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ وہی عمارتیں ہیں جو غیر قانونی طور پر بنائی گئی ہیں۔ ساتھ ہی ان میں لینڈ مافیا کا پیسہ بھی ملوث ہے۔