کانپور: کانپور تشدد معاملے میں پولیس نے مشہور ریستوران بابا بریانی کے مالک مختار بابا کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ ''مختار بابا نے مبینہ ملزم ظفر حیات ہاشمی کو فنڈز فراہم کیے تھے۔ مختار بابا کے خلاف کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ جلد ہی ایس آئی ٹی تشدد کے مزید ملزمین کو گرفتار کر سکتی ہے۔'' بتادیں کہ تفتیشی اداروں کی تفتیش کے دوران تشدد کے مبینہ ملزم ظفر حیات ہاشمی کے علاوہ بھی کئی لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ اس سلسلے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مبینہ کراؤڈ فنڈنگ معاملہ میں مختار بابا کو گرفتار کر لیا ہے۔ Restaurant Chain Owner Arrested in Kanpur Violence Probe
پولیس نے اس معاملے میں اب تک 13 ایف آئی آر درج کی ہیں۔ اب تک 57 افراد کو جیل بھیجا جا چکا ہے۔ مبینہ ملزم ظفر حیات اور ان کے ساتھی کو پولیس نے کانپور جیل سے دیگر اضلاع کی جیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے قابل اعتراض بیان کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہوئے۔3 جون کو بعد نماز جمعہ ضلع کانپور میں سب سے پہلا مظاہرہ ہوا۔ مسلمانوں نے سڑکوں پر نکل کر بی جے پی ترجمان کے خلاف احتجاج شروع کیا۔ مظاہرین نے بطور احتجاج بازار بند کرنے کی اپیل کی۔ اس دوران اکثریتی فرقے سے وابستہ بعض دوکانداروں نے اعتراض کیا جس کے بعد دونوں برادریوں میں جھڑپ ہوگئی اور پتھربازی بھی ہوئی۔ اس جھڑپ میں تقریبا 40 افراد زخمی ہوئے تھے۔
اس سلسلے میں کانپور پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تقریبا 800 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جب کہ 18 لوگوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ پولیس کی اس کارروائی پر متعدد سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماوں نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کی پولیس یک طرفہ کارروائی کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Kanpur Violence: کانپور تشدد معاملہ میں پولیس نے حیات ظفر ہاشمی سے 9 گھنٹے پوچھ گچھ کی