ETV Bharat / bharat

Pm Security Breach Punjab :'پنجاب پولیس نے 'بلیو بک' کے اصولوں پر عمل نہیں کیا' - وزیراعظم نریندر مودی کا پنجاب دورہ

وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ مظاہرین کے بارے میں انٹیلی جنس کو معلومات ہونے کے باوجود پنجاب پولیس نے 'بلیو بک' Blue Book کے اصولوں پر عمل نہیں کیا اور وزیر اعظم کے دورے کے لیے صاف و پرسکون راستہ نہیں تیار کیا۔

وزیراعظم نریندر مودی کا پنجاب دورہ
وزیراعظم نریندر مودی کا پنجاب دورہ
author img

By

Published : Jan 6, 2022, 10:38 AM IST

بدھ کو وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پنجاب کے دوران سیکورٹی کی خلاف ورزی پر پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس معاملے میں پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے پر سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔ Pm Security Breach Punjab

اے این آئی خبر رساں ایجنسی نے وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ مظاہرین کے بارے میں انٹیلی جنس کو معلومات ہونے کے باوجود پنجاب پولیس نے 'بلیو بک' کے اصولوں پر عمل نہیں کیا اور وزیر اعظم کے دورے کے لیے صاف و پرسکون راستہ نہیں تیار کیا۔

غور طلب ہے کہ اسپیشل پروٹیکشن گروپ یعنی ایس پی جی کی بلیو بک میں وزیر اعظم کی سیکورٹی سے متعلق گائیڈ لائنز موجود ہیں۔ وزارت داخلہ کے اہلکار نے کہا کہ "بلیو بک کے مطابق ریاستی پولیس کو کسی بھی ناگہانی صورت حال میں تحفظ فراہم کرنے والا ہنگامی راستہ تیار کرنا ہوگا۔ اسی طرح کی صورتحال بدھ کو وزیر اعظم کے دورہ پنجاب کے دوران تھی۔"

اہلکار کے مطابق آئی بی حکام پنجاب پولیس سے رابطے میں تھے اور مظاہرین کے بارے میں الرٹ تھے۔ پنجاب پولیس کے افسران نے بھی وی وی آئی پی یعنی وزیراعظم کو مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ایس پی جی کے اہلکار پی ایم کے قریب رہتے ہیں، جبکہ باقی حفاظتی انتظامات ریاستی حکومت کرتی ہے۔ جب کہ ریاستی پولیس کسی بھی اچانک پیش رفت یا تبدیلی کے بارے میں ایس پی جی کو اپ ڈیٹ کرتی ہے اور پھر اسی بنیاد پر وی آئی پیز یا دیگر منصوبوں میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ PM Modi Security Collapse: 'وزیراعلیٰ کو شکریہ کہنا کہ میں زندہ لوٹ پایا' کیا پی ایم مودی کا بیان انتخابی موضوع بنے گا

اہلکار کے مطابق وزارت داخلہ کی ایک ٹیم وزیر اعظم کے دورے کے دوران پنجاب پولیس کی جانب سے کی گئی تعیناتی کی تفصیلات طلب کر رہی ہے۔ جس میں چھتوں پر تعیناتی سے لے کر پولیس پیکٹ، بیریکیڈز اور دیگر حفاظتی اقدامات تک کی معلومات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "سیکیورٹی میں خامیوں کے حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رپورٹس طلب کی گئی ہیں۔"

بیان کے مطابق "یہ وزیر اعظم کی سیکیورٹی میں ایک بڑی کوتاہی تھی، وزیر اعظم کے شیڈول اور سفری پلان کے بارے میں پنجاب حکومت کو بہت پہلے آگاہ کر دیا گیا تھا، طریقہ کار کے مطابق انہیں سیکیورٹی کے ساتھ ایک کنٹیجنسی پلان بھی دیا گیا تھا۔

"ہنگامی پلان کے ایک حصے کے طور پر پنجاب حکومت کو سڑک کے ذریعے کسی بھی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی سیکورٹی تعینات کرنا پڑتی تھی، جو کہ تعینات نہیں کی گئی تھی۔ سیکورٹی لیپس کے بعد بٹھنڈہ ہوائی اڈے پر واپس جانے کا فیصلہ کیا گیا"۔

بدھ کو وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پنجاب کے دوران سیکورٹی کی خلاف ورزی پر پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس معاملے میں پنجاب حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔ آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے پر سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔ Pm Security Breach Punjab

اے این آئی خبر رساں ایجنسی نے وزارت داخلہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ مظاہرین کے بارے میں انٹیلی جنس کو معلومات ہونے کے باوجود پنجاب پولیس نے 'بلیو بک' کے اصولوں پر عمل نہیں کیا اور وزیر اعظم کے دورے کے لیے صاف و پرسکون راستہ نہیں تیار کیا۔

غور طلب ہے کہ اسپیشل پروٹیکشن گروپ یعنی ایس پی جی کی بلیو بک میں وزیر اعظم کی سیکورٹی سے متعلق گائیڈ لائنز موجود ہیں۔ وزارت داخلہ کے اہلکار نے کہا کہ "بلیو بک کے مطابق ریاستی پولیس کو کسی بھی ناگہانی صورت حال میں تحفظ فراہم کرنے والا ہنگامی راستہ تیار کرنا ہوگا۔ اسی طرح کی صورتحال بدھ کو وزیر اعظم کے دورہ پنجاب کے دوران تھی۔"

اہلکار کے مطابق آئی بی حکام پنجاب پولیس سے رابطے میں تھے اور مظاہرین کے بارے میں الرٹ تھے۔ پنجاب پولیس کے افسران نے بھی وی وی آئی پی یعنی وزیراعظم کو مکمل سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ ایس پی جی کے اہلکار پی ایم کے قریب رہتے ہیں، جبکہ باقی حفاظتی انتظامات ریاستی حکومت کرتی ہے۔ جب کہ ریاستی پولیس کسی بھی اچانک پیش رفت یا تبدیلی کے بارے میں ایس پی جی کو اپ ڈیٹ کرتی ہے اور پھر اسی بنیاد پر وی آئی پیز یا دیگر منصوبوں میں تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔

مزید پڑھیں:۔ PM Modi Security Collapse: 'وزیراعلیٰ کو شکریہ کہنا کہ میں زندہ لوٹ پایا' کیا پی ایم مودی کا بیان انتخابی موضوع بنے گا

اہلکار کے مطابق وزارت داخلہ کی ایک ٹیم وزیر اعظم کے دورے کے دوران پنجاب پولیس کی جانب سے کی گئی تعیناتی کی تفصیلات طلب کر رہی ہے۔ جس میں چھتوں پر تعیناتی سے لے کر پولیس پیکٹ، بیریکیڈز اور دیگر حفاظتی اقدامات تک کی معلومات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "سیکیورٹی میں خامیوں کے حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رپورٹس طلب کی گئی ہیں۔"

بیان کے مطابق "یہ وزیر اعظم کی سیکیورٹی میں ایک بڑی کوتاہی تھی، وزیر اعظم کے شیڈول اور سفری پلان کے بارے میں پنجاب حکومت کو بہت پہلے آگاہ کر دیا گیا تھا، طریقہ کار کے مطابق انہیں سیکیورٹی کے ساتھ ایک کنٹیجنسی پلان بھی دیا گیا تھا۔

"ہنگامی پلان کے ایک حصے کے طور پر پنجاب حکومت کو سڑک کے ذریعے کسی بھی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی سیکورٹی تعینات کرنا پڑتی تھی، جو کہ تعینات نہیں کی گئی تھی۔ سیکورٹی لیپس کے بعد بٹھنڈہ ہوائی اڈے پر واپس جانے کا فیصلہ کیا گیا"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.