وزیر اعظم نریندر مودی کے تین روزہ امریکی دورے کے بعد آج ملک واپس آگئے ہیں، ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ کے باہر استقبالیہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا سمیت کئی رہنما ایئر پورٹ پر موجود تھے۔ اس کے علاوہ ملک کی مختلف ریاستوں کے لوگ روایتی کپڑوں اور پابند آلات کے ساتھ ائیر پورٹ پر پہنچ کر وزیراعظم کا شاندار استقبال کیا۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ پی ایم مودی کا تین روزہ دورہ امریکہ ثابت کرتا ہے کہ دنیا پی ایم مودی کی قیادت میں بھارت کو مختلف انداز سے دیکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں ہندوستانیوں کی جانب سے ہم ان کی واپسی پر خیر مقدم کرتے ہیں۔
نڈا نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ پی ایم مودی کی دوستی نئی نہیں ہے، ان کا پرانا رشتہ ہے، امریکی صدر نے بھی اسی بات کو دہرایا۔
انھوں نے مزید کہا کہ پی ایم مودی نے بھارت کو ایک عالمی ملک کے طور پر قائم کیا ہے جس میں دہشت گردی ، آب و ہوا کی تبدیلی اور ہر ایک کی شراکت سے حل کیسے لایا جا سکتا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ٹویٹ کیا’’ ایک تاریخی دورے کا اختتام، یادگار دو طرفہ اور کثیرالجہتی پروگرام‘‘
واضح رہے کہ کورونا کے دوران وزیراعظم کا ایشیا سے باہر پہلا دورہ تھا۔ دنیا میں بھارت کے تعلقات نے ایک نئی شروعات کی ہے۔ اس دورے میں وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا۔
- PM Modi In UNGA: دنیا میں انتہا پسندی کا خطرہ بڑھ رہا ہے
- بھارت اور امریکہ کا مشترکہ بیان، طالبان سلامتی کونسل کی ہدایات کی پاسداری کریں
- ہند امریکہ تعلقات کی تاریخ میں نیا باب شروع: جوبائیڈن
وزیر اعظم مودی نے پہلی بار واشنگٹن میں امریکی صدر جو بائیڈن ، نائب صدر کملا ہیرس ، آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن اور جاپانی وزیر اعظم یوشی ہیڈے سوگا کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں سمیت کچھ اعلیٰ امریکی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ میٹنگیں بھی کیں۔
وزیر اعظم مودی اپنے امریکہ کے کامیاب دورے سے 157 قدیم نمونے اور اشیاء اپنے ساتھ لائے ہیں۔ امریکہ نے یہ نمونے اور اشیاء وزیراعظم کو پیش کیں۔ وزیر اعظم آفس (پی ایم او) نے ایک بیان میں کہا کہ ان میں سے بیشتر نمونے اور اشیاء 11 ویں سے 14 ویں صدی کی ہیں۔