نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی 15 سے 16 ستمبر تک ازبکستان کے سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت کی کونسل کی 22ویں میٹنگ میں شرکت کریں گے۔وزارت خارجہ نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔
وزارت نے بتایا کہ مودی ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کی دعوت پر وہاں جا رہے ہیں۔ سربراہی اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے آٹھ رکن ممالک کے رہنما شریک ہوں گے جن میں چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن بھی شامل ہیں۔ توقع ہے کہ اس کانفرنس میں تنظیم کی گزشتہ دو دہائیوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے گا اور مستقبل میں کثیرالجہتی تعاون کے امکانات کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی اہمیت کے حامل مسائل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ فی الحال یہ پوری طرح سے واضح نہیں ہے کہ آیا مودی شی جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے، حالانکہ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ان (مودی) کی سربراہی اجلاس کے موقع پر کچھ دو طرفہ ملاقاتوں کا امکان ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے دیگر رہنماؤں میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف، قزاقستان کے صدر قاسم جومارٹ توکایف، جمہوریہ کرغزستان کے صدر سدیر ظفروف اور تاجکستان کے صدر امام علی رحمان شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تین مبصر ممالک کے رہنما اور چار مدعو مہمان ممالک بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ مبصر ممالک کے رہنماؤں میں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور منگولیا کے صدر یوکھناگین خرالسخ شامل ہیں۔
یو این آئی