نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ جان بچانے والی دوائیں جیسی ویکسین اور طبی آلات کووڈ 19 کے دوران بڑے پیمانے پر استعمال کی گئیں اور ان کی حکومت صحت کے شعبے میں بیرونی ممالک پر بھارت کا انحصار کم کرنے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ 'صحت اور طبی تحقیق' پر ایک پوسٹ بجٹ ویبینار میں، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بھارت کئی دہائیوں سے صحت کے شعبے میں ایک مربوط نقطہ نظر اور طویل مدتی وژن کی کمی سے جوجھ رہا تھا۔ لیکن ان کی حکومت نے اسے وزارت صحت تک ہی محدود نہیں رکھا۔ بلکہ اسے پورے سرکار کا نظریہ بنادیا۔ اس شعبے میں صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے ان کی حکومت کی طرف سے کیے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے کاروباریوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ بھارت کو کوئی ٹیکنالوجی درآمد کرنے کی ضرورت نہ پڑے اور وہ خود انحصار بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ 'آیوشمان بھارت' (سرکاری ہیلتھ انشورنس اسکیم) اور 'جن اوشدھی' مراکز (جہاں ادویات سستے داموں فروخت ہوتی ہیں) نے شہریوں کو بالترتیب 80,000 کروڑ اور 20,000 کروڑ روپے کی بچت کی ہے۔ مودی نے کہا کہ ملک کے فارماسیوٹیکل سیکٹر نے عالمی وبا کے دوران عالمی سطح پر اعتماد حاصل کیا۔ انہوں نے اس شعبے میں اعتماد پیدا کرنے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کرنے پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: CPI(M) Massive Demonstration بجٹ کے خلاف جنتر منتر پر سی پی آئی (ایم) کا مظاہرہ
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نہ صرف صحت کی دیکھ بھال پر توجہ دے رہی ہے بلکہ شہریوں کی فلاح و بہبود پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے اہم انفراسٹرکچر کو اب ٹائر-2 شہروں اور چھوٹی بستیوں میں لے جایا رہا ہے، اس طرح وہاں صحت کا ایکو سسٹم تیار ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے پر بھی توجہ مرکوز کر رہی ہے کہ لوگوں کو ان کے گھروں کے قریب ٹیسٹنگ کی سہولیات سمیت علاج کی فراہمی کو بھی یقینی بنائی جائے۔