ETV Bharat / bharat

وزیر اعطم مودی کی وائٹ ہاوئس میں امریکی صدر سے ملاقات

ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ میرے اور میرے وفد کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا شکریہ۔ 2014 میں آپ کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا اور آپ نے بھارت امریکہ تعلقات کے لیے اپنا وژن دیا جو کہ متاثر کن تھا۔ آج بطور صدر اپنے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے پہل کر رہے ہیں۔

pm modi meeting with joe biden
pm modi meeting with joe biden
author img

By

Published : Sep 25, 2021, 2:06 AM IST

وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ میرے اور میرے وفد کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا شکریہ۔ ساتھ ہی جو بائیڈن نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت اور امریکہ کے تعلقات مضبوط اور قریبی ہونا طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکہ بھارت کئی قسم کے چیلنجوں کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ جو بائیڈن نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ ہم بھارت امریکہ تعلقات میں ایک نیا باب دیکھ رہے ہیں۔

ویڈیو

ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ میرے اور میرے وفد کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا شکریہ۔ 2014 میں آپ کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا اور آپ نے بھارت امریکہ تعلقات کے لیے اپنا وژن دیا جو کہ متاثر کن تھا۔ آج بطور صدر اپنے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے پہل کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے بائیڈن کو بتایا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان مضبوط دوستی کے بیج بوئے گئے ہیں۔ آپ کی قیادت یقیناً اس دہائی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ میں بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں تبدیلی دیکھ رہا ہوں، پھر میں دیکھتا ہوں کہ ہم جمہوری روایات اور اقدار کے لیے وقف ہیں، وہ روایت اور اس کی اہمیت مزید بڑھے گی۔

وزیر اعطم مودی کی وائٹ ہاوئس میں امریکی صدر سے ملاقات

پی ایم مودی نے کہا کہ آج کی دو طرفہ کانفرنس اہم ہے، ہم اس صدی کے تیسرے عشرے کے آغاز میں مل رہے ہیں۔ کاروبار کے میدان میں بہت کچھ کرنا ہے۔ آنے والی دہائی میں بھارت امریکہ تعلقات میں تجارت ایک اہم پہلو ہوگا۔

مودی نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد آپ نے ہر شعبے میں ایک منفرد پہل کی ہے، چاہے وہ کووڈ ہو، موسمیاتی تبدیلی ہو یا کواڈ، جو آنے والے دنوں میں بہت بڑا اثر پیدا کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آج ہماری گفتگو میں بھی ہم ان تمام مسائل پر تفصیل سے بات کر سکتے ہیں۔ آئیے آج ہم ایک بامعنی بحث کریں کہ ہم اکٹھے کیسے چل سکتے ہیں، ہم دنیا کے لیے کیا اچھا کر سکتے ہیں۔

بھارت اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات: بائیڈن

بائیڈن نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت اور امریکہ کے تعلقات مضبوط اور قریبی ہونا طے ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکہ بھارت کئی طرح کے چیلنجوں کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ جو بائیڈن نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ ہم بھارت امریکہ تعلقات میں ایک نیا باب دیکھ رہے ہیں۔ چار ملین بھارتی امریکی ہر روز امریکہ کو مضبوط بنا رہے ہیں۔ پی ایم مودی کو وائٹ ہاؤس آتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔ بائیڈن نے کہا کہ میں اور مودی اس بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں کہ ہم کووڈ 19 سے نمٹنے اور انڈو پیسیفک خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے وائٹ ہاؤس کی وزیٹر بک پر دستخط کیے۔

بائیڈن سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے وائٹ ہاؤس کے روزویلٹ روم میں وزیٹر بک پر دستخط کیے۔

جو بائیڈن نے ملاقات سے عین قبل ٹویٹ کیا
جو بائیڈن نے ملاقات سے عین قبل ٹویٹ کیا

جو بائیڈن نے ملاقات سے عین قبل ٹویٹ کیا کہ آج میں وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں شرکت کروں گا۔ ہم کورونا سے لے کر موسمیاتی تبدیلی، آزاد اور کھلے انڈو پیسیفک اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے سے لے کر مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

اس سے قبل دونوں رہنما اس وقت ملے تھے جب بائیڈن امریکہ کے نائب صدر تھے۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے جب بائیڈن جنوری میں 46 ویں امریکی صدر بننے کے بعد مودی سے ملاقات کر رہے ہیں۔

دونوں رہنماؤں، بائیڈن اور مودی نے کئی بار فون پر بات کی ہے اور کچھ آن لائن میٹنگوں میں بھی شرکت کی ہے۔ ان میں مارچ میں امریکی صدر کے زیر اہتمام کواڈ کی میٹنگ بھی شامل ہے۔ ان کے درمیان آخری ٹیلی فونک گفتگو 26 اپریل کو ہوئی تھی۔

مودی 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد ساتویں بار امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورے سے بھارت امریکہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کا موقع ملے گا اور بائیڈن کے ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کا تبادلہ ہوگا۔

بھارت اور امریکہ کے دو طرفہ سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک سینئر عہدیدار نے کہا تھا کہ مسائل میں تعاون کے نئے شعبوں پر بات چیت بھی ہوگی۔

بدھ کو روانہ ہونے سے پہلے مودی نے کہا تھا کہ وہ اپنے دورے کے دوران صدر بائیڈن کے ساتھ بھارت امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیں گے اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی کا کواڈ لیڈرز سمٹ میں افتتاحی خطاب

سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے دورے سے قبل کہا تھا کہ مودی اور بائیڈن کی ملاقات میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، دفاع اور سیکورٹی تعاون کو آگے بڑھانے اور اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے کی توقع ہے۔

وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر جو بائیڈن کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ میرے اور میرے وفد کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا شکریہ۔ ساتھ ہی جو بائیڈن نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت اور امریکہ کے تعلقات مضبوط اور قریبی ہونا طے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکہ بھارت کئی قسم کے چیلنجوں کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ جو بائیڈن نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ ہم بھارت امریکہ تعلقات میں ایک نیا باب دیکھ رہے ہیں۔

ویڈیو

ملاقات کے دوران پی ایم مودی نے کہا کہ میرے اور میرے وفد کے پرتپاک استقبال کے لیے آپ کا شکریہ۔ 2014 میں آپ کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کا موقع ملا اور آپ نے بھارت امریکہ تعلقات کے لیے اپنا وژن دیا جو کہ متاثر کن تھا۔ آج بطور صدر اپنے وژن کو آگے بڑھانے کے لیے پہل کر رہے ہیں۔

پی ایم مودی نے بائیڈن کو بتایا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان مضبوط دوستی کے بیج بوئے گئے ہیں۔ آپ کی قیادت یقیناً اس دہائی کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ میں بھارت اور امریکہ کے تعلقات میں تبدیلی دیکھ رہا ہوں، پھر میں دیکھتا ہوں کہ ہم جمہوری روایات اور اقدار کے لیے وقف ہیں، وہ روایت اور اس کی اہمیت مزید بڑھے گی۔

وزیر اعطم مودی کی وائٹ ہاوئس میں امریکی صدر سے ملاقات

پی ایم مودی نے کہا کہ آج کی دو طرفہ کانفرنس اہم ہے، ہم اس صدی کے تیسرے عشرے کے آغاز میں مل رہے ہیں۔ کاروبار کے میدان میں بہت کچھ کرنا ہے۔ آنے والی دہائی میں بھارت امریکہ تعلقات میں تجارت ایک اہم پہلو ہوگا۔

مودی نے کہا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد آپ نے ہر شعبے میں ایک منفرد پہل کی ہے، چاہے وہ کووڈ ہو، موسمیاتی تبدیلی ہو یا کواڈ، جو آنے والے دنوں میں بہت بڑا اثر پیدا کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آج ہماری گفتگو میں بھی ہم ان تمام مسائل پر تفصیل سے بات کر سکتے ہیں۔ آئیے آج ہم ایک بامعنی بحث کریں کہ ہم اکٹھے کیسے چل سکتے ہیں، ہم دنیا کے لیے کیا اچھا کر سکتے ہیں۔

بھارت اور امریکہ کے درمیان مضبوط تعلقات: بائیڈن

بائیڈن نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت اور امریکہ کے تعلقات مضبوط اور قریبی ہونا طے ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ امریکہ بھارت کئی طرح کے چیلنجوں کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ جو بائیڈن نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ ہم بھارت امریکہ تعلقات میں ایک نیا باب دیکھ رہے ہیں۔ چار ملین بھارتی امریکی ہر روز امریکہ کو مضبوط بنا رہے ہیں۔ پی ایم مودی کو وائٹ ہاؤس آتے دیکھ کر خوشی ہوئی۔ بائیڈن نے کہا کہ میں اور مودی اس بارے میں بات کرنے جا رہے ہیں کہ ہم کووڈ 19 سے نمٹنے اور انڈو پیسیفک خطے میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے وائٹ ہاؤس کی وزیٹر بک پر دستخط کیے۔

بائیڈن سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے وائٹ ہاؤس کے روزویلٹ روم میں وزیٹر بک پر دستخط کیے۔

جو بائیڈن نے ملاقات سے عین قبل ٹویٹ کیا
جو بائیڈن نے ملاقات سے عین قبل ٹویٹ کیا

جو بائیڈن نے ملاقات سے عین قبل ٹویٹ کیا کہ آج میں وائٹ ہاؤس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ دوطرفہ ملاقات میں شرکت کروں گا۔ ہم کورونا سے لے کر موسمیاتی تبدیلی، آزاد اور کھلے انڈو پیسیفک اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے سے لے کر مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

اس سے قبل دونوں رہنما اس وقت ملے تھے جب بائیڈن امریکہ کے نائب صدر تھے۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے جب بائیڈن جنوری میں 46 ویں امریکی صدر بننے کے بعد مودی سے ملاقات کر رہے ہیں۔

دونوں رہنماؤں، بائیڈن اور مودی نے کئی بار فون پر بات کی ہے اور کچھ آن لائن میٹنگوں میں بھی شرکت کی ہے۔ ان میں مارچ میں امریکی صدر کے زیر اہتمام کواڈ کی میٹنگ بھی شامل ہے۔ ان کے درمیان آخری ٹیلی فونک گفتگو 26 اپریل کو ہوئی تھی۔

مودی 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد ساتویں بار امریکہ کا دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورے سے بھارت امریکہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مضبوط بنانے کا موقع ملے گا اور بائیڈن کے ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کا تبادلہ ہوگا۔

بھارت اور امریکہ کے دو طرفہ سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک سینئر عہدیدار نے کہا تھا کہ مسائل میں تعاون کے نئے شعبوں پر بات چیت بھی ہوگی۔

بدھ کو روانہ ہونے سے پہلے مودی نے کہا تھا کہ وہ اپنے دورے کے دوران صدر بائیڈن کے ساتھ بھارت امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کا جائزہ لیں گے اور باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم مودی کا کواڈ لیڈرز سمٹ میں افتتاحی خطاب

سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے دورے سے قبل کہا تھا کہ مودی اور بائیڈن کی ملاقات میں دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے، دفاع اور سیکورٹی تعاون کو آگے بڑھانے اور اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے کی توقع ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.