نئی دہلی: وزیراعظم نریندر مودی نے زچگی کی شرح اموات میں نمایاں کمی کی ستائش کی ہے جو 2014-16 میں 130 فی لاکھ زندہ ولادتوں سے کم ہو کر 2018-20 میں فی لاکھ زندہ ولادتوں تک 97 آگئی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق تمام پہلو بہت مضبوط ہیں۔Maternal Mortality Ratio
مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر منسکھ منڈاویا کے ایک ٹویٹ کے حوالے سے وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا، 'یہ ایک بہت حوصلہ افزا رجحان ہے۔ اس تبدیلی کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔ خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق تمام پہلوؤں کو آگے بڑھانے پر ہمارا زور بہت مضبوط ہے۔'
یاد رہے کہ ملک میں زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) میں زبردست کمی درج کی گئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سال 2014-16 میں زچگی کی شرح اموات 130 فی لاکھ تھی جو سال 2019-20 میں کم ہو کر 97 رہ گئی ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر منسکھ منڈاویہ نے کہا ہے کہ بھارت نے قومی صحت پالیسی میں ایم ایم آر کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر آٹھ ریاستوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق ایم ایم آر حاصل کیا ہے۔
بھارت کے رجسٹرار جنرل کے ذریعہ جاری کردہ ایم ایم آر پر خصوصی بلیٹن کے مطابق، بھارت میں زچگی کی شرح اموات (ایم ایم آر) میں چھ پوائنٹس کی بہتری آئی ہے اور اب یہ 97 فی لاکھ زندہ پیدائش پر ہے۔ منڈاویہ نے کہا کہ ایم ایم آر کی شرح میں نمایاں کمی درج کی گئی ہے۔ ایم ایم آر کے لیے قومی صحت پالیسی (این ایچ پی) کا ہدف حاصل کر لیا گیا ہے اور 2030 تک 70 فی لاکھ زندہ پیدائش کے ایس ڈی جی ہدف کو حاصل کرنے کے راستے پر ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق کیرالہ (19)، مہاراشٹر (33)، تلنگانہ (43)، آندھرا پردیش (45)، تمل ناڈو (54)، جھارکھنڈ (56)، گجرات (57) اور کرناٹک (69) ہیں۔ زچگی کی شرح اموات۔
یہ بھی پڑھیں: Reduction in Maternal Mortality Rate ملک میں زچگی کی شرح اموات میں نمایاں کمی
یو این آئی