وزیراعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کے بعد ٹویٹ کیا کہ آج کی ملاقات ترقی یافتہ اور ترقی پسند جموں و کشمیر کی طرف جاری کوششوں میں سے ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ہماری ترجیح جموں و کشمیر میں زمینی سطح پر جمہوریت کو مستحکم بنانا ہے۔ حد بندی تیزی سے انجام پانی چاہیے تاکہ وہاں انتخابات ہوسکیں اور جموں و کشمیر کو ایک منتخب حکومت مل سکے جو جموں و کشمیر کی ترقی کو پائیدار بنائے۔
واضح رہے کہ آج مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کے سلسلے میں وہاں کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو تبادلہ خیال کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں آئین کے دفعہ 370 اور 35 اے پر کوئی بات نہیں ہوئی، جبکہ حد بندی کے تعلق سے رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کی گئی۔'
تقریباً ساڑھے تین گھنٹے تک جاری رہنے والی یہ میٹنگ خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ اجلاس سے نکلنے کے بعد تمام رہنماؤں نے کہا کہ یہ ملاقات مثبت اور خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے اور وزیر اعظم نے تمام رہنماؤں کی بات غور سے سنی۔'
- مزید پڑھیں: All Party Meeting: حد بندی، اسٹیٹ ہوڈ اور انتخابات سمیت مختلف امور پر بات
- All Party Meeting: آل پارٹی میٹنگ کے اہم نکات
- جموں و کشمیر پر آل پارٹی میٹنگ: لائیو اپڈیٹس
جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے وہاں کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہوئی۔ اجلاس میں آٹھ سیاسی جماعتوں کے 14 رہنماؤں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی اور دل کے مابین کوئی فاصلہ نہیں ہونا چاہیے۔
حکومت نے آج اس عہد کا اعادہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابی حلقوں کی حد بندی کا عمل مکمل ہونے کے فوراً بعد وہاں انتخابات کرائے جائیں گے اور اس کو مکمل ریاست کا درجہ بھی دیا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت جموں وکشمیر کی ترقی کے لیے پرعزم ہے اور ملک کے ساتھ ساتھ وسطی علاقوں کو ترقی کی راہ پر آگے بڑھانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔'
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے میٹنگ کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ' جموں و کشمیر کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 'حدبندی کے بعد پر امن انتخابات کرانا، اور ریاستی درجہ کو بحال کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے، جیسا کہ ہم نے اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں وعدہ کیا تھا'۔