بالی ووڈ کے معروف اداکار دلیپ کمار کا آج ممبئی میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے صبح سات بجے کے لگ بھگ ممبئی کے ہندوجا اسپتال میں آخری سانس لی۔ اسپتال کے پلمونولوجسٹ ڈاکٹر جلیل پارکر نے اس کی تصدیق کی ہے۔
حال ہی میں اداکار کو سانس لینے میں دشواری کے سبب 29 جون کو ممبئی کے کھار میں واقع ہندوجا اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کیا گیا تھا۔
بالی ووڈ کے شہنشاہ جذبات کے انتقال پر ملک کے وزیر اعظم سمیت دیگر بڑے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے اظہار تعزیت کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ ہر کوئی شخص سوشل میڈیا پر دلیپ کمار کے متعلق کچھ نہ کچھ پوسٹ کرکے اپنے انداز میں شہنشاہ جذبات کو خراج عقیدت پیش کررہا ہے۔
وہیں ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے ٹویٹ کیا ’’دلیپ کمار جی ایک سینما کے لیجنڈ کے طور پر یاد کیے جائیں گے۔ انہیں بے مثال شان و شوکت حاصل ہوئی جس کی وجہ سے وہ نسل در نسل شائقین کے نظروں میں چھائے رہے۔ ان کا انتقال ہماری ثقافتی دنیا کے لیے ایک نقصان ہے۔ ان کے اہل خانہ، دوستوں اور ان گنت مداحوں سے تعزیت۔
کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور سینیئر رہنما راہل گاندھی نے بھی دلیپ کمار کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے، انھوں نے ٹویٹ کیا ’’دلیپ کمار جی کے کنبہ، دوستوں اور مداحوں سے میری دلی تعزیت۔ بھارتی سینما میں ان کی غیر معمولی شراکت کو آنے والی نسلیں یاد رکھیں گی.
وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی دلیپ کمار کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ شری دلیپ کمار جی سلور اسکرین کے بہترین اور قابل اداکار تھے، اب بھارتی سینما ایک بہترین اداکار سے محروم ہوگیا ہے۔ انہوں نے سینما سے محبت کرنے والوں کی نسلوں کو اپنی ناقابل یقین اداکاری اور مشہور کرداروں سے تفریح فراہم کی ہے۔ دلیپ جی کے اہل خانہ اور مداحوں سے میری پُرخلوص تعزیت۔
آل انڈیا کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے بھی ٹویٹ کیا کہ بھارتی سینما میں دلیپ کمار کا تعاون قابل تحسین ہے۔ آپ کی روح کو تسکین فراہم ہو۔
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے لکھا کہ مشہور ہندی فلمی اداکار دلیپ کمار کا انتقال بالی ووڈ کے ایک باب کا اختتام ہے۔ یوسف صاحب کی شاندار اداکاری آرٹ کی دنیا کی یونیورسٹی کی طرح تھی۔ وہ ہم سب کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔ خدا مرحوم کی روح کو سکون دے۔
نیشنل کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار نے کہا کہ تجربہ کار اداکار دلیپ کمار کے انتقال کے بارے میں سن کر دکھ ہوا۔ ہم ایک لیجنڈ کھو چکے ہیں۔ غمزدہ کنبہ اور مداحوں سے گہری تعزیت۔
سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ دلیپ کمار ایک عظیم فنکار کے ساتھ۔ ساتھ قوم و ملک کے مخلص انسان تھے۔ جب بھی ملک کو کوئی ضرورت پڑی انہوں نے مدد کی۔ ان کے جیسے انسان اس صدی میں پیدا نہیں ہو سکتے۔
ڈاکٹر جلیل پارکر کے مطابق دلیپ کمار نے اپنی آخری سانسیں صبح 7 بج کر 30 منٹ پر لیں۔ دلیپ کمار کے انتقال کی افسوسناک خبر پر اُن کے اہلِ خانہ، بالی ووڈ فنکاروں اور دُنیا بھر میں موجود اُن کے مداحوں کی جانب سے شدید دُکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ لیجنڈری اداکار دلیپ کمار گزشتہ کئی سالوں سے بیمار تھے جس کی وجہ سے اُنہیں اکثر معائنے کے لیے اسپتال منتقل کیا جاتا تھا۔ دلیپ کمار سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے ممبئی کے اسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
خیال رہے کہ دلیپ کمار 1922ء میں پشاور کے محلے خداداد میں پیدا ہوئے تھے، دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1944 میں فلم ’جوار بھاٹا‘سے کیا مگر فلم انڈسٹری میں اپنی اصل پہچان 1960میں تاریخی فلم ’مغلِ اعظم‘ میں شہزادہ سلیم کا کردار ادا کرکے بنائی۔
دلیپ کمار نے اپنے فلمی کیرئیر کے دوران مغل اعظم، ملن، جگنو، شہید، ندیا کے پار، انداز، جوگن، بابل، آرزو، ترانہ، ہلچل، دیدار، سنگدل، داغ، آن، شکست، فٹ پاتھ، امر، اڑن کھٹولا، انسانیت، دیوداس، نیا دور، پیغام، کوہ نور، گنگا جمنا اور شکتی سمیت کئی لازوال فلموں میں عمدہ اداکاری کے جوہر دکھائے۔
مزید پڑھیں: یوسف کو دلیپ کمار بنانے والی دیویکا رانی
ان کی خدمات کے پیشِ نظر انہیں پدما بھوشن ایوارڈ، دادا صاحب پھالکے سمیت کئی اعزازات دئیے گئے جب کہ 1998 میں انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سویلین اعزاز نشانِ پاکستان سے بھی نوازا گیا۔