ETV Bharat / bharat

Kashmiri Pandit: کشمیری پنڈتوں کی نوابادکاری کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل - کشمیری پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی

درخواست میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو وادی چھوڑنا پڑا ان کے مکانات اور جائیدادوں پر بھی ناجائز قبضے ہوئے ہیں۔ درخواست گزار نے 1990 کے بعد کی تمام جائیدادوں کی فروخت کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ Kashmiri Pandits Organisation Moves CS

کشمیری پنڈتوں کی نوابادکاری کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل
کشمیری پنڈتوں کی نوابادکاری کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل
author img

By

Published : Mar 29, 2022, 8:54 AM IST

سپریم کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے اور سال 1989-90 میں کشمیری پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی کے معاملے کی تحقیقات کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ان ہندوؤں اور سکھوں کو دوبارہ آباد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جنہیں قتل عام کے بعد وادی چھوڑنا پڑا تھا۔ کشمیری پنڈتوں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک کیوریٹو پٹیشن دائر کی گئی۔ PLEA In SC Seeks Rehabilitation Of Kashmiri Hindus And Sikhs

مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) سپریم کورٹ میں این جی او 'وی دی سیٹیزنز' نے ایڈوکیٹ برون سنہا کے ذریعے دائر کی ہے۔ درخواست میں انتظامیہ اور پولیس کو قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ اور پولیس نے کچھ نہیں کیا، اسی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں لوگ جان بحق ہوئے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو وادی چھوڑنا پڑا ان کے مکانات اور جائیدادوں پر بھی ناجائز قبضہ کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے 1990 کے بعد کی تمام جائیدادوں کی فروخت کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

واضح رہے کہ 2017 میں بھی کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی کا معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچا تھا۔ عدالت نے انکوائری کی درخواست کو اس بنیاد پر خارج کر دیا تھا کہ بہت زیادہ وقت گزر چکا ہے اس لیے ثبوت جمع کرنا مشکل ہو گا۔ اس کے خلاف کشمیری پنڈتوں کی تنظیم 'روٹس ان کشمیر' نے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے۔

سپریم کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی دائر کی گئی ہے اور سال 1989-90 میں کشمیری پنڈتوں کی مبینہ نسل کشی کے معاملے کی تحقیقات کی اپیل کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ان ہندوؤں اور سکھوں کو دوبارہ آباد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جنہیں قتل عام کے بعد وادی چھوڑنا پڑا تھا۔ کشمیری پنڈتوں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک کیوریٹو پٹیشن دائر کی گئی۔ PLEA In SC Seeks Rehabilitation Of Kashmiri Hindus And Sikhs

مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) سپریم کورٹ میں این جی او 'وی دی سیٹیزنز' نے ایڈوکیٹ برون سنہا کے ذریعے دائر کی ہے۔ درخواست میں انتظامیہ اور پولیس کو قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ اور پولیس نے کچھ نہیں کیا، اسی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں لوگ جان بحق ہوئے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو وادی چھوڑنا پڑا ان کے مکانات اور جائیدادوں پر بھی ناجائز قبضہ کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے 1990 کے بعد کی تمام جائیدادوں کی فروخت کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

واضح رہے کہ 2017 میں بھی کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی کا معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچا تھا۔ عدالت نے انکوائری کی درخواست کو اس بنیاد پر خارج کر دیا تھا کہ بہت زیادہ وقت گزر چکا ہے اس لیے ثبوت جمع کرنا مشکل ہو گا۔ اس کے خلاف کشمیری پنڈتوں کی تنظیم 'روٹس ان کشمیر' نے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.