ETV Bharat / bharat

'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'

سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں گھر سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'
'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'
author img

By

Published : Sep 7, 2021, 12:24 PM IST

Updated : Sep 7, 2021, 10:02 PM IST

جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں مفتی نے کہا کہ انتظامیہ نے انہیں بتایا ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ اس لیے وہ گھر سے باہر نہیں جا سکتیں۔

'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'
'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'

محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا 'حکومت ہند افغان عوام کے حقوق کے لیے تشویش کا اظہار کرتی ہے لیکن جان بوجھ کر کشمیریوں کے حقوق کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مجھے آج گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انتظامیہ کے مطابق کشمیر میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں۔ یہ رویہ حالات معمول ہونے کے ان کے جعلی دعووں کو بے نقاب کرتا ہے۔'

وادی میں حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی رحلت کے بعد انتظامیہ نے بندشیں اور پابندیاں عائد کی ہیں۔ اگرچہ گزشتہ روز سے بندشوں میں نرمی کی گئی لیکن حساس مقامات پر سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری اب بھی تعینات ہے۔

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے امسال فروری میں بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اطہر مشتاق کے اہل خانہ سے ملنے سے روکنے کے لیے گھر میں نظربند رکھا گیا تھا- گذشتہ سال دسمبر میں پارمپورہ علاقے میں ایک انکاؤنٹر میں مارے گئے تین مبینہ عسکریت پسندوں میں سے اطہر ایک تھے۔ ان کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ اطہر کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا۔

اس قبل بھی گذشتہ برس نومبر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا تھا کہ انہیں اور ان کی بیٹی کو نظر بند کر دیا گیا ہے اور انہیں مقید نوجوان رہنما وحید الرحمان پرہ کے خاندان سے ملنے سے روک دیا گیا۔

جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ ایک ٹویٹ میں مفتی نے کہا کہ انتظامیہ نے انہیں بتایا ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں ہیں۔ اس لیے وہ گھر سے باہر نہیں جا سکتیں۔

'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'
'مجھے گھر میں نظر بند کیا گیا، کشمیر میں حالات معمول سے بہت دور'

محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا 'حکومت ہند افغان عوام کے حقوق کے لیے تشویش کا اظہار کرتی ہے لیکن جان بوجھ کر کشمیریوں کے حقوق کو نظرانداز کیا جاتا ہے۔ مجھے آج گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انتظامیہ کے مطابق کشمیر میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہیں۔ یہ رویہ حالات معمول ہونے کے ان کے جعلی دعووں کو بے نقاب کرتا ہے۔'

وادی میں حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی رحلت کے بعد انتظامیہ نے بندشیں اور پابندیاں عائد کی ہیں۔ اگرچہ گزشتہ روز سے بندشوں میں نرمی کی گئی لیکن حساس مقامات پر سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری اب بھی تعینات ہے۔

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے امسال فروری میں بھی دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اطہر مشتاق کے اہل خانہ سے ملنے سے روکنے کے لیے گھر میں نظربند رکھا گیا تھا- گذشتہ سال دسمبر میں پارمپورہ علاقے میں ایک انکاؤنٹر میں مارے گئے تین مبینہ عسکریت پسندوں میں سے اطہر ایک تھے۔ ان کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ اطہر کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا۔

اس قبل بھی گذشتہ برس نومبر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا تھا کہ انہیں اور ان کی بیٹی کو نظر بند کر دیا گیا ہے اور انہیں مقید نوجوان رہنما وحید الرحمان پرہ کے خاندان سے ملنے سے روک دیا گیا۔

Last Updated : Sep 7, 2021, 10:02 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.