کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر چلائے گئے کئی پونزی کمپنیوں میں لوگوں نے اپنی پوری زندگی کا سرمایہ لگایا کہ وہ اپنے اہل و عیال کو بہتر زندگی دے سکیں لیکن کچھ ہی عرصہ میں کمپنیوں ذمہ دار فرار ہونے کے بعد انہیں پتہ چلا کہ وہ مکمل طور پر لٹ چکے ہیں۔
پونزی اسکیموں سے متاثرین کو سرمایہ واپس دلانے کی غرض سے ہائی کورٹ میں 19 کمپنیوں کے خلاف دائر کی گئی پی آئی ایل پر سماعت کے بعد ان پونزی کیسز کی دیکھ ریکھ کر رہے "ناگرک شکتی" کے صدر نریندر کمار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے کورٹ سے پونزی کمپنیوں کی فارینسک جانچ اور "پونزی ڈویژن" کے قیام کے لئے زور دیا ہے۔
نریندر کمار نے بتایا کہ اس پی آئی ایل کو انہوں نے 9 پونزی کمپنیوں کے خلاف دائر کی تھی لیکن بعد میں مزید 10 پونزی کمپنیوں کی تفصیلات اس میں جوڑی گئی ہیں۔
شہر بنگلور میں کم و بیش 100 پونزی کمپنیوں کے مالکان نے اسلامی لبادہ اوڑھ کر حلال سرمایہ کاری کے نام پر سیاستدانوں اور مذہبی رہنماؤں کے تعاون سے مبینہ طور پر مسلمانوں کے کروڑوں روپے لوٹے ہیں۔