ETV Bharat / bharat

اوقافی جائیدادوں پر قبضہ، سی بی آئی تحقیقات کے لیے درخواست - illegal Encroachment

مختلف رپورٹس کے مطابق کرناٹک میں لاکھوں ایکڑ کی اوقافی زمینیں و جائیدادیں ناجائز قبضے میں ہیں اور ان جائیدادوں کو قبضے سے آزاد کرانے کے سلسلے میں کرناٹک وقف بورڈ کی جانب سے کبھی بھی کوئی مثبت و مضبوط اقدام نہیں اٹھائے گئے۔

اوقافی جائیدوں پر قبضہ ، سی بی آئی تحقیقات کے لیے عدالت میں درخواست
اوقافی جائیدوں پر قبضہ ، سی بی آئی تحقیقات کے لیے عدالت میں درخواست
author img

By

Published : Feb 25, 2021, 12:55 PM IST

سماجی کارکن عارف جمیل نے ای. ٹی. وی بھارت کو بتایا کہ ریاست بھر میں غیر قانونی طور پر اوقافی جائیدادوں کے قبضوں کی سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کروانے کے لئے سابق وزیر ایس کے کانت نے ہائی کورت میں مفاد عامہ کے تحت ایک عرضی دائر کی ہے جس کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کرناٹک کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی قیادت میں ڈیویزن بینچ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے بعد مرکزی حکومت ، ریاستی حکومت اور کرناٹک وقف بورڈ کو نوٹس روانہ کی ہے اور اس کیس کی اگلی سماعت 31 مارچ ہوگی۔

اوقافی جائیدوں پر قبضہ ، سی بی آئی تحقیقات کے لیے عدالت میں درخواست

مزکورہ پی آئی ایل میں سن 2012 میں اس وقت کے اقلیتی کمیشن کے چئیرمین کی جانب سے تشکیل کردہ انور مانیپاڈی ریپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے مطابق کم و بیش 27000 ایکڑ اوقافی زمینوں پر ناجائز قبضہ ہے جن میں بیشتر سیاسی قائدین ملوث ہیں۔

سماجی کارکن عارف جمیل نے بتایا کہ پی آئی ایل میں ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ انور مانیپاڈی رپورٹ میں دی گئی تمام سفارشات کے نفاذ کے لئے ریاستی حکومت اور کرناٹک وقف بورڈ کو ہدایات جاری کئے جائیں اور یہ پوری جانچ ہائی کورٹ کی نگرانی میں ہو۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ سے یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ سن 2016 میں ریاستی حکومت کی جانب سے لوکایکتہ کو سبمٹ کی تفصیلی جانچ کی جائے۔

سماجی کارکن عارف جمیل نے ای. ٹی. وی بھارت کو بتایا کہ ریاست بھر میں غیر قانونی طور پر اوقافی جائیدادوں کے قبضوں کی سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کروانے کے لئے سابق وزیر ایس کے کانت نے ہائی کورت میں مفاد عامہ کے تحت ایک عرضی دائر کی ہے جس کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کرناٹک کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی قیادت میں ڈیویزن بینچ نے مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کے بعد مرکزی حکومت ، ریاستی حکومت اور کرناٹک وقف بورڈ کو نوٹس روانہ کی ہے اور اس کیس کی اگلی سماعت 31 مارچ ہوگی۔

اوقافی جائیدوں پر قبضہ ، سی بی آئی تحقیقات کے لیے عدالت میں درخواست

مزکورہ پی آئی ایل میں سن 2012 میں اس وقت کے اقلیتی کمیشن کے چئیرمین کی جانب سے تشکیل کردہ انور مانیپاڈی ریپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے مطابق کم و بیش 27000 ایکڑ اوقافی زمینوں پر ناجائز قبضہ ہے جن میں بیشتر سیاسی قائدین ملوث ہیں۔

سماجی کارکن عارف جمیل نے بتایا کہ پی آئی ایل میں ہائی کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ انور مانیپاڈی رپورٹ میں دی گئی تمام سفارشات کے نفاذ کے لئے ریاستی حکومت اور کرناٹک وقف بورڈ کو ہدایات جاری کئے جائیں اور یہ پوری جانچ ہائی کورٹ کی نگرانی میں ہو۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ سے یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ سن 2016 میں ریاستی حکومت کی جانب سے لوکایکتہ کو سبمٹ کی تفصیلی جانچ کی جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.