پروفیسر سید عین الحسن نے کہا کہ وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں واقع کشمیر کیمپس میں بہت جلد فارسی مضمون بھی متعارف کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیمپس میں پہلے چار مضامین میں پوسٹ گریجویشن کراہی جا رہی ہے اور ضلع کے طلبا کی سہولیت کے لئے فارسی مضمون کو بھی جلد ہی متعارف کیا جائے گا۔
موصوف وائس چانسلر نے یہ اعلان کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ فارسی کے اساتذہ و طلبا کے ساتھ بات چیت کرنے کے موقع پر کیا۔
دریں اثنا فارسی مضمون میں پوسٹ گریجویشن کر رہے طلبا نے اس اعلان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے موصوف پروفیسر کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایک طالب علم نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ کشمیر یونیورسٹی میں شعبہ فارسی میں پی جی کرنے والے ضلع بڈگام کے طلبا یہ اعلان سن کر خوشی سے پھولے نہیں سمائے۔
یہ بھی پڑھیں:
کشمیر یونیورسٹی میں یکم اکتوبر سے آف لائن موڈ میں کلاسز ہونگے شروع
انہوں نے کہا: ’شعبہ فارسی میں بات چیت کے دوران جب طلبا نے پروفیسر عین الحسن صاحب کو یہ بتایا کہ اس شعبے میں پچاس فیصد طلبا ضلع بڈگام سے تعلق رکھتے ہیں اور انہیں پانچ گھنٹے روز یونیورسٹی آنے جانے میں صرف ہوجاتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا: ’یہ سن کر موصوف پروفیسر نے اعلان کیا کہ ہم کشمیر کیمپس میں بہت جلد شعبہ فارسی متعارف کریں گے تاکہ طلبا کو طویل مسافت طے کرنے کی کوفت سے نجات مل سکے‘۔
موصوف وائس چانسلر نے بدھ کے روز کشمیر یونیورسٹی میں منعقدہ 'قومی اردو سائنس کانگریس' کے حاشئے پر یو این آئی اردو کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران کشمیر کیمپس میں فارسی مضمون شروع کرنے کے بارے کہا تھا: 'یہاں کشمیر یونیورسٹی میں بھی فارسی مضمون پڑھایا جا رہا ہے، ہم فارن لینگویجز کے لئے ایک ڈویژن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جس میں فارسی، عربی، چینی، جرمن وغیرہ جیسی بڑی فارن زبانیں پڑھائی جائیں گی'۔
بتادیں کہ یونیورسٹی ھٰذا کا آرٹس اینڈ سائنس کالج اور کالج فار ٹیچر ایجوکیشن فی الوقت ضلع بڈگام کے ہمہامہ علاقے میں کرایہ کی عمارتوں میں قائم ہیں۔
آرٹس اینڈ سائنس کالج میں اردو، انگریزی، اسلامک اسٹیڈیز اور اقتصادیات میں پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کورسز کی تعلیم فراہم کی جارہی ہے جبکہ کالج فار ٹیچر ایجوکیشن بی ایڈ اور ایم ایڈ کی تعلیم فراہم کی جاتی ہے۔
یو این آئی