دارالعلوم ندوۃ العلماء کے سماجی و فلاحی تنظیم ال انڈیا پیام انسانیت فورم نے آج لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل کالج کے ٹی بی محکمہ کے 75 برس پورے ہونے پر کالج کے احاطے میں شجرکاری کیا۔
انہوں نے کہا کہ پودا لگانا ہم سبھی کی ذمہ داری ہے کورونا وبا نے پیڑ کی اہمیت و افادیت کو مزید اجاگر کیا ہے جب آکسیجن کی قلت ہو رہی تھی، لوگوں کی جانیں جا رہی تھی، ایسے دور میں درختوں کی اہمیت ہم پر اور اجاگر ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سبھی سے یہی اپیل کرتے ہیں کہ اپنی سالگرہ کے موقع پر کیک بعد میں کاٹیں پہلے درخت لگائیں، شا دی کی سالگرہ پر جتنے برس ہوں اتنے درخت لگائیں اس طریقے سے اگر ہم ہم درخت لگانے پر توجہ دیں گے تو نہ صرف ہم تمام طرح کی بیماریوں سے محفوظ رہیں گے بلکہ ہماری نسلیں بھی صحت مند رہے گی۔
انہوں نے کہا جو درخت لگاتے ہیں وہ مستقبل کے لیے آکسیجن کنسنٹریٹر ثابت ہوں گے اور فضائی آلودگی بھی کم ہوگی۔
آل انڈیا پیام انسانیت فورم کے اہم ذمہ دار مولانا سراج الدین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج سے چودہ سو برس پہلے درخت کی اہمیت سے متعلق جو پیغام اللہ کے رسول نے دنیا کو دیا تھا، آج وہ محسوس کیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے متعدد پارک اور عام گزرگاہوں پر لگے ہوئے پیڑ کی حفاظت کا بھی پیام انسانیت کام کرتا ہے اس سلسلے میں متعدد افسران سے میٹنگ بھی ہوچکی ہے اور پیڑ لگانے کے ساتھ اس کی حفاظت بھی کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:پیام انسانیت فورم کی جانب سے مریضوں میں اشیاء ضروریہ تقسیم
اس موقع پر ڈاکٹر ریاض احمد، نوید احمد، جاوید صدیقی، مفتی ابولقاسم، ڈاکٹر محمد طارق ،وسیم،محمد ادریس، مولانا ارشد ندوی، مفتی مشکور حسین ندوی، مرزا اسرار حسین، محمد طارق احمد مدنی، نثارالحق محمد ثانی بھی پیڑ لگانے میں بڑھ چڑھ کر تعاون کیے۔