رام پور: ریاست اترپردیش کے ضلع رام پور کے پٹوائی تھانہ علاقہ کے سوہنا گاؤں میں کرسمس کے موقعے پر مبینہ طور پر تبدیلی مذہب کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس معاملہ میں رام پور کے ایک پادری پولُس مسیح کا نام سامنے آیا ہے۔ پادری پر گاؤں کے درج فہرست ذات کے لوگوں کو مذہب تبدیل کرنے پر اکسانے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں جب ایس ایچ او پٹوائی ہریندر یادو کو اطلاع ملی تو وہ موقعے پر پہنچے اور وہاں سے ملزم پادری پولس مسیح کو گرفتار کرلیا۔ اس سلسلے میں مقامی راجیو یادو کی تحریر پر پولیس نے اتر پردیش کے قانون تبدیلی مذہب مخالف ایکٹ 2021 کی دفعہ 3 اور 5 (1) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ Pastor arrested for trying to conversion in rampur
بتایا جاتا ہے کہ پٹوائی تھانہ علاقہ کے گاؤں سوہنا میں وکرم سنگھ کے گھر پر بہت سے لوگ جمع تھے۔ وہاں ایک پادری پولس مسیح گاؤں کے کئی درجن لوگوں کو عیسیٰ مسیح کے بارے میں بتا رہے تھے۔ اس پروگرام میں خواتین اور مردوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پادری نے درج فہرست ذات کے لوگوں سے کہا کہ آج 25 دسمبر ہے، کرسمس کا دن ہے۔ کرسمس کے اس دن کے موقعے پر پادری لوگوں کو یسوع مسیح کے بارے میں بتا رہے تھے اور اسی وجہ سے پادری پر تبدیلی مذہب کا الزام لگایا گیا ہے کہ وہ گاؤں کے لوگوں کو لالچ دے کر ان کا مذہب تبدیل کرانے کی کوشش کر رہے تھے۔ تاہم پولیس نے پادری کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Merry Christmas 2022 سانتا کلاز پر حملہ، کہا یہ ہندوؤں کا علاقہ ہے
اس سلسلے میں ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سنسار سنگھ نے بتایا کہ تھانہ صدر پٹوائی ہریندر یادو کو اطلاع ملی تھی کہ سوہنا گاؤں میں ایک پجاری ہے جس کا نام پولس مسیح ہے۔ وہ سول لائن تھانہ علاقہ کا رہائشی ہے۔ وہ گاؤں میں کچھ لوگوں کو جمع کر کے تبدیلی مذہب کا لالچ دے رہا ہے، جس پر ایس ایچ او نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پادری کو گرفتار کر لیا۔ مقامی رہائشی راجیو یادو کی تحریر پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پیر کو جیل بھیج دیا جائے گا۔