ETV Bharat / bharat

DWC On Gurmeet satsang گرمیت کے ستسنگ میں بی جے پی لیڈران کی شرکت قابل مذمت، جمہوری خواتین کمیٹی

author img

By

Published : Oct 21, 2022, 10:01 PM IST

جمہوری خواتین کمیٹی کی ہریانہ کمیٹی نے عصمت دری اور قتل کے گھناؤنے جرم میں سزا یافتہ اور فی الحال پیرول پر رہنے والے گرمیت رام رحیم کے 'آن لائن ستسنگ' میں مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کی شرکت کی اور پنچایت انتخابات میں کامیابی حاصل کی آشیرواد لینے کی سخت مذمت کی ہے۔تنظیم کے رہنماؤں نے کہا کہ عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم کے مقدمات میں سزا کاٹ رہے ایسے مجرموں کو رہا کرنے اور انہیں خوش کرنے کا عمل خواتین کو عدم تحفظ کی گہری کھائی میں دھکیل رہا ہے۔DWC On Gurmeet satsang

Etv Bharat
Etv Bharat

گروگرام: جمہوری خواتین کمیٹی کی ہریانہ کمیٹی نے عصمت دری اور قتل کے گھناؤنے جرم میں سزا یافتہ اور فی الحال پیرول پر رہنے والے گرمیت رام رحیم کے 'آن لائن ستسنگ' میں مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کی شرکت کی اور پنچایت انتخابات میں کامیابی حاصل کی آشیرواد لینے کی سخت مذمت کی ہے۔DWC On Gurmeet satsang

کمیٹی کی ریاستی صدر سویتا اور جنرل سکریٹری اوشا سروہا نے آج یہاں جاری ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت ایک طرف 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' مہم پر کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے تو دوسری طرف عصمت دری اور قتل کے مقدمات میں سزائیں بھگتنے والے مجرموں کی تعریف کرتی ہے۔

بیان کے مطابق جب سزا یافتہ مجرم گرمیت رام رحیم کو پیرول پر رہا کیا گیا تو خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بی جے پی حکومت نے انہیں بلدیاتی انتخابات میں فوائد حاصل کرنے کے لیے رہا کیا ہے۔ یہ خدشات اس وقت سچ ثابت ہوئے جب آن لائن ستسنگ میں اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر رنویر سنگھ کو گنگوا اور وزیر اعلی کے اسمبلی حلقہ کرنال سے بلدیاتی انتخابات کے لیے بی جے پی کے امیدوار کو گرمیت رام رحیم سے آشیرواد لیتے ہوئے دیکھا گیا۔

سویتا اور اوشا کے بیانات میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت، جو خواتین کے وقار کے تحفظ کا دعویٰ کرتی ہے، گرمیت رام رحیم کے رحم و کرم پر بلدیاتی انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہی ہے، جو عصمت دری اور قتل جیسے گھناؤنے جرائم میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بلقیس بانو کیس میں سزا یافتہ 11 مجرموں کو 15 اگست کو آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر 'سنسکاری' کہہ کر اور پھولوں کے ہار پہنا کر ان کا استقبال کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اب سپریم کورٹ میں داخل مرکزی حکومت کے جواب کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ نے مجرموں کی رہائی کو منظوری دی تھی۔

تنظیم کے رہنماؤں نے کہا کہ عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم کے مقدمات میں سزا کاٹ رہے ایسے مجرموں کو رہا کرنے اور انہیں خوش کرنے کا عمل خواتین کو عدم تحفظ کی گہری کھائی میں دھکیل رہا ہے، مظلوم خواتین کے حوصلے پست کر رہا ہے اور خواتین کے حوصلے بلند کر رہا ہے۔ مجرموں اس سے خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہونے کا قوی امکان ہے، اس لیے بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ وہ مجرموں کو تحفظ دینے اور ان کی شان بڑھانے کے لیے اس سماج دشمن مہم کو فوری طور پر روکے۔

یہ بھی پڑھیں: Priyanka Gandhi on Bilqis Bano Case خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں میں بھی مودی کو اچھائی نظر آتی ہے، پرینکا

یو این آئی

گروگرام: جمہوری خواتین کمیٹی کی ہریانہ کمیٹی نے عصمت دری اور قتل کے گھناؤنے جرم میں سزا یافتہ اور فی الحال پیرول پر رہنے والے گرمیت رام رحیم کے 'آن لائن ستسنگ' میں مبینہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں کی شرکت کی اور پنچایت انتخابات میں کامیابی حاصل کی آشیرواد لینے کی سخت مذمت کی ہے۔DWC On Gurmeet satsang

کمیٹی کی ریاستی صدر سویتا اور جنرل سکریٹری اوشا سروہا نے آج یہاں جاری ایک مشترکہ پریس بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت ایک طرف 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' مہم پر کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے تو دوسری طرف عصمت دری اور قتل کے مقدمات میں سزائیں بھگتنے والے مجرموں کی تعریف کرتی ہے۔

بیان کے مطابق جب سزا یافتہ مجرم گرمیت رام رحیم کو پیرول پر رہا کیا گیا تو خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ بی جے پی حکومت نے انہیں بلدیاتی انتخابات میں فوائد حاصل کرنے کے لیے رہا کیا ہے۔ یہ خدشات اس وقت سچ ثابت ہوئے جب آن لائن ستسنگ میں اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر رنویر سنگھ کو گنگوا اور وزیر اعلی کے اسمبلی حلقہ کرنال سے بلدیاتی انتخابات کے لیے بی جے پی کے امیدوار کو گرمیت رام رحیم سے آشیرواد لیتے ہوئے دیکھا گیا۔

سویتا اور اوشا کے بیانات میں الزام لگایا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت، جو خواتین کے وقار کے تحفظ کا دعویٰ کرتی ہے، گرمیت رام رحیم کے رحم و کرم پر بلدیاتی انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہی ہے، جو عصمت دری اور قتل جیسے گھناؤنے جرائم میں سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی بلقیس بانو کیس میں سزا یافتہ 11 مجرموں کو 15 اگست کو آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر 'سنسکاری' کہہ کر اور پھولوں کے ہار پہنا کر ان کا استقبال کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اب سپریم کورٹ میں داخل مرکزی حکومت کے جواب کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ نے مجرموں کی رہائی کو منظوری دی تھی۔

تنظیم کے رہنماؤں نے کہا کہ عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم کے مقدمات میں سزا کاٹ رہے ایسے مجرموں کو رہا کرنے اور انہیں خوش کرنے کا عمل خواتین کو عدم تحفظ کی گہری کھائی میں دھکیل رہا ہے، مظلوم خواتین کے حوصلے پست کر رہا ہے اور خواتین کے حوصلے بلند کر رہا ہے۔ مجرموں اس سے خواتین کے خلاف جرائم میں اضافہ ہونے کا قوی امکان ہے، اس لیے بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ وہ مجرموں کو تحفظ دینے اور ان کی شان بڑھانے کے لیے اس سماج دشمن مہم کو فوری طور پر روکے۔

یہ بھی پڑھیں: Priyanka Gandhi on Bilqis Bano Case خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں میں بھی مودی کو اچھائی نظر آتی ہے، پرینکا

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.