پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور آفتاب حسن خان نے ٹیم کا شاندار استقبال کیا اور ہوٹل چانسری میں ان کے اعزاز میں لنچ کا اہتمام کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر خان نے ورلڈ کپ میں ٹیم کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ کھلاڑی اپنی صلاحیتوں کے ساتھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
پاکستان 24 نومبر کو جرمنی کے خلاف اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔
پاکستانی ٹیم کے علاوہ جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی بھونیشور ایئرپورٹ پہنچی۔ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے پہلے ہی جرمنی، چلی، پولینڈ، کینیڈا، ہالینڈ، فرانس، ارجنٹینا اور ملائیشیا کی ٹیمیں بھونیشور پہنچ چکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
پلوامہ میں وادیٔ کشمیر کا سب سے بڑا 'ہاکی ٹرف' زیر تعمیر
ورلڈ کپ ٹائٹل کے لیے 16 ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ یہ مسلسل تیسرا موقع ہے جب ہندوستان جونیئر ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس سے قبل اس کا اہتمام بالترتیب 2013 اور 2016 میں دہلی اور لکھنؤ میں کیا گیا تھا۔ میزبان اور دفاعی چیمپئن ہندوستان کو پول بی میں کینیڈا، فرانس اور پولینڈ کے ساتھ رکھا گیا ہے۔
پول اے میں بیلجیئم، ملائیشیا، جنوبی افریقہ اور چلی، پول سی میں ہالینڈ، سپین، کوریا اور امریکہ ہیں جبکہ پول ڈی میں جرمنی، ارجنٹینا، پاکستان اور مصر ہیں۔
ہر ٹیم ٹورنامنٹ کے دوران ہر پانچ دن میں گروپ مرحلے میں کل تین میچ کھیلے گی، جس کے بعد 30 نومبر کو کراس اوور میچوں کی سیریز ہوگی۔ اس کے بعد یکم دسمبر سے ناک آؤٹ میچز شروع ہوں گے اور آخر میں فائنل 5 دسمبر کو کھیلا جائے گا۔
یواین آئی