وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے یہاں میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ 'ہم نے داسو کی واردات کے حوالے سے پاکستانی وزیر خارجہ کے مضحکہ خیز بیانات سے متعلق رپورٹیں دیکھی ہیں۔ یہ ممنوعہ عسکریت پسند تنظیموں کے محفوظ ٹھکانے اور علاقائی عدم استحکام کے مرکز کے طور پر اپنی حرکتوں کو عالمی برادری کی نظروں سے چھپانے کے لیے بھارت کو بدنام کرنے کی ایک کوشش ہے'۔
مسٹر ارندم باغچی نے کہا کہ 'بھارت عالمی برادری کی شراکت میں عسکریت پسندی کے خلاف عالمی کوششوں میں سرفہرست رہا ہے اور عالمی برادری عسکریت پسندی کے لیے پاکستان کے کردار سے بخوبی واقف ہے۔ پاکستان کے جھوٹ اور پروپیگنڈے پر مبنی الزامات پر کوئی یقین نہیں کرتا'۔
مزید پڑھیں: 'جوہر یونیورسٹی گیٹ معاملہ: تعلیم گاہ کو منہدم نہ کیا جائے'
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 13 جولائی کو صوبہ خیبر پختونخوا میں دریائے سندھ پر 4300 میگاواٹ کے 'داسو ہائیڈرو الیکٹرک' منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینئروں کو لے جانے والی ایک بس پر خودکش حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں 9 چینی انجینئر سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسلام آباد میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے الزام لگایا کہ 'اس حملے میں بھارت اور افغانستان ملوث ہیں اور یہ حملہ پاکستان اور چین کی دوستی میں دراڑ پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
یو این آئی