جئے پور: ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر پہلے سے کہیں زیادہ مہلک اور خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔ روزانہ نئے مریضوں کی تعداد جہاں تین لاکھ سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ وہیں تین ہزار سے زائد ہلاکتیں ہورہی ہیں۔ نئے مریضوں کی تعداد میں اضافے کے دوران ہسپتالوں سے آکسیجن اور ادویات کی کمی کی شکایتیں بھی موصول ہورہی ہیں۔
آکسیجن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے حکومت باہر سے آکسیجن برآمد کررہی ہے اور ضرورت کے مطابق ریاستوں میں تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ اس ضرورت کے پیش نظر گرین کوری ڈور اور آکسیجن ایکسپریس چلائی جارہی ہیں۔ تاہم جمعرات کے روز راجستھان کے ضلع پِلی کے مارواڑ جنکشن ریلوے اسٹیشن پر آکسیچن سپلائی کے تعلق سے لاپروائی دیکھی گئی۔
اسٹیشن سے گزرنے والی ٹرین میں آکسیجن ٹینکر سے آکسیجن لیک ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔ تیز رفتاری کے باعث ٹرین اسٹیشن سے گزرگئی۔ اس معاملے کی اطلاع فوری طور پر ریلوے حکام کو دی گئی۔
اطلاعات کے مطابق آکسیجن ٹینکر احمد آباد کی طرف جارہا تھا۔ مارواڑ جنکشن سے گزرتے ہوئے اسٹیشن پر کھڑے مسافروں نے ٹینکر سے آکسیجن کے رساؤ کی ویڈیو بنائی۔
اس ویڈیو کے منظر عام پر آتے ہی متعلقہ عہدیداروں کی غفلت واضح طور پر نظر آرہی ہے جبکہ پورے ملک میں لوگ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے مر رہے ہیں اور انتظامیہ اب بھی لاپروائی کا مظاہرہ کررہا ہے۔ اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوال تو بنتا ہے۔