گزشتہ چند دنوں میں ملک کے مختلف حصوں سے پرتشدد واقعات کے معاملات سامنے آئے ہیں۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے ان کو لے کر ہندو تنظیموں کو نشانہ بنایا۔ اویسی نے الزام لگایا کہ ہندو تنظیموں نے مختلف مقامات پر تشدد کئے اور انہیں پولیس نے اکسایا یا تشدد میں مدد بھی کی۔ اویسی نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ مذہبی رہنماؤں نے مسلمانوں کے قتل عام اور عصمت دری کی بات کی۔ اویسی نے الزام لگایا کہ کئی جگہوں پر رام نومی کی رتھ یاترا کا استعمال مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کے لیے کیا گیا۔
- مزید پڑھیں:۔ Muslim Vegetable Seller Beaten to Death in Rajasthan: اجمیر میں پچپن سالہ مسلم بزرگ ہجومی تشدد کا شکار
اسد الدین اویسی نے اپنے ٹویٹس میں راجستھان، گجرات، مدھیہ پردیش، کرناٹک، بہار، اتر پردیش اور گوا کا ذکر کیا۔ ٹویٹ میں اویسی نے ان ریاستوں کے ان علاقوں کا ذکر کیا جو ماضی میں پرتشدد واقعات کے حوالے سے زیر بحث رہے تھے۔ ان میں سے کچھ معاملات رام نومی یعنی 10 اپریل سے بھی متعلق ہیں۔